Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Ibrahim Ayat 4 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(72) | Tarteeb e Tilawat:(14) | Mushtamil e Para:(13) | Total Aayaat:(52) |
Total Ruku:(7) | Total Words:(935) | Total Letters:(3495) |
{وَ مَاۤ اَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا بِلِسَانِ قَوْمِهٖ:اور ہم نے ہر رسول اس کی قوم کی زبان کے ساتھ ہی بھیجا۔} یعنی اے حبیب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، ہم نے آپ سے پہلے گزشتہ امتوں میں جتنے رسول بھیجے وہ ان لوگوں کی زبان میں ہی کلام کرتے تھے تاکہ انہیں جو اَحکامات دئیے گئے وہ ترجمے کے بغیر ہی آسانی سے اور جلدی سمجھ جائیں اور ان احکامات کے مطابق عمل کر سکیں ۔ (ابو سعود، ابراہیم، تحت الآیۃ: ۴، ۳ / ۱۷۶)
آیت میں مذکور لفظ ’’رَسُوْلٍ‘‘ میں حضور انور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اور ان کے علاوہ تمام اَنبیاء و مُرسَلین عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام داخل ہیں ۔ یعنی ہر رسول کواس کی قوم کی زبان کے ساتھ مبعوث فرمایا۔
قرآنِ مجید کو صرف عربی زبان میں ہی کیوں نازل کیا گیا:
نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ تمام مخلوق کے رسول ہیں لیکن قرآن کو ہرزبان میں نازل نہیں کیا گیا کیونکہ ہزاروں کی تعداد میں زبانیں ہر زمانے میں بولی جاتی رہی ہیں تو قرآن کو ہر زبان میں ناز ل کرنا کئی اور طرح کی پیچیدگیوں کا باعث ہوتا لہٰذا اس وقت کی روئے زمین کی سب سے مرکزی اور مُطلقاً فصاحت و بلاغت کے اعتبار سے سب سے اعلیٰ زبان یعنی عربی میں قرآن پاک کو نازل کیا گیا تاکہ رسولِ عربی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ قرآنِ پاک کی اپنے قول و عمل سے بہترین تشریح فرمادیں اور پھرا ٓپ کی امت دنیا بھر کی زبانوں میں ان تعلیمات کو منتقل کردے۔
{فَیُضِلُّ اللّٰهُ مَنْ یَّشَآءُ:پھراللّٰہ گمراہ کرتا ہے جسے چاہتا ہے۔} یعنی رسول کی ذمہ داری صرف تبلیغ کر دینا اور احکام پہنچا دینا ہے جبکہ ہدایت دینا اور گمراہ کرنا اللّٰہ تعالیٰ کے ذمے ہے اور اللّٰہ تعالیٰ جسے چاہے ہدایت دیتا ہے اور جسے چاہے گمراہ کرتا ہے،وہی غالب ہے اور اس پر کوئی غالب نہیں ہو سکتا،وہی اپنے کاموں میں حکمت والا ہے۔ (خازن، ابراہیم، تحت الآیۃ: ۴، ۳ / ۷۴)
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.