Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Luqman Ayat 17 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(57) | Tarteeb e Tilawat:(31) | Mushtamil e Para:(21) | Total Aayaat:(34) |
Total Ruku:(4) | Total Words:(612) | Total Letters:(2136) |
{یٰبُنَیَّ اَقِمِ
الصَّلٰوةَ: اے میرے بیٹے!نماز قائم
رکھ۔} اس سے پہلی آیت
میں ذکر ہوا کہ حضرت لقمان رَضِیَ
اللہ تَعَالٰی عَنْہُ نے اپنے بیٹے کو عقائد کے حوالے سے نصیحت کی اور یہاں سے ان کی
وہ نصیحت ذکر کی جا رہی ہے جو انہوں نے اپنے بیٹے کو ظاہری اعمال کے حوالے سے کی
اور جس کا تعلق اپنی اور دوسروں کی اصلاح کے ساتھ ہے، چنانچہ فرمایا گیا
کہ حضرت لقمان رَضِیَ
اللہ تَعَالٰی عَنْہُ نے
اپنے بیٹے سے کہا:اے میرے بیٹے!نماز قائم رکھ جو کہ کامل ترین عبادت ہے
اور لوگوں کو اچھی بات کاحکم دے اور انہیں بری بات سے منع کر اور یہ کام کرنے
کی وجہ سے تم پر جو مصیبت آئے اس پر صبر کر، بیشک یہ وہ کام ہیں جنہیں کرنا لازم
ہے۔(روح البیان، لقمان، تحت الآیۃ: ۱۷، ۷ / ۸۲-۸۳، جلالین، لقمان، تحت الآیۃ: ۱۷، ص۳۴۷، مدارک، لقمان، تحت الآیۃ: ۱۷، ص۹۱۸، ملتقطاً)
آیت ’’یٰبُنَیَّ اَقِمِ
الصَّلٰوةَ‘‘ سے معلوم ہونے
والے اہم اُمور:
اس
آیت سے 3باتیں معلوم ہوئیں،
(1)… نماز ،اچھی بات کا
حکم دینا ، بری بات سے منع کرنا اور مصیبت پر صبرکرنا، یہ ایسی عبادات ہیں جن کا
تمام اُمتوں میں حکم تھا۔
(2)…اس میں بڑی پیاری ترتیب
فرمائی گئی کہ وعظ کہنے والا عالم پہلے خود نیک عمل کرے پھر دوسروں سے کہے۔ بے عمل
واعظ کا وعظ دلوں میں اثر نہیں کرتااور چونکہ اس راہ میں تکالیف اٹھانی
پڑتی ہیں لہٰذا صبر کا فرمایا گیا۔ یاد رہے کہ ہر مسلمان دین کا مُبَلِّغ ہونا
چاہیے اورجو مسئلہ اسے درست معلوم ہو وہ دوسروں تک پہنچائے ۔ صرف علماء
پر ہی تبلیغ لازم نہیں ہے۔
(3)…تبلیغ اور صبر کے اکٹھے
بیان کرنے میں ایک اشارہ یہ ہے کہ تبلیغ میں صبر کے مَراحل بہت مرتبہ پیش آتے ہیں
لہٰذا تکالیف کی وجہ سے تبلیغ سے باز نہیں آنا چاہیے۔
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.