Faizan e Shaban

Book Name:Faizan e Shaban

پھرتے حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ذات ِبابَرَکات پردُرُود ِپاک کے پھُول نچھاور کریں،بالخُصُوص اس ماہِ شَعْبانُ الْمُعَظَّم میں زِیادہ سے زِیادہ پڑھیں،دن میں روزہ  رکھیں اور اس کی راتوں میں قِیام کا معمول بنائیں کیونکہ یہ مُبارَک مہینہ  میرے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا مہینہ ہے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَفرماتے ہیں :شَعْبَانُ شَہْرِیْ وَرَمَضَانُ شَہْرُ اللّٰہِ،یعنی شعبان میرا مہینہ ہے اور رَمَضان اللہ تَبارَکَ وَتَعَالیٰ کا مہینہ ہے۔(جامع صغیر،حرف الشین، ص: ٣٠١،حدیث: ٤٨٨٩)(آقاکا مہینہ،ص:۲)آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اس مہینے کوبے حَد پسند فرماتے اور کثرت سے روزے رکھا کرتے۔اُمُّ الْمُؤمِنِیْن  حَضْرتِ سَیِّدَتُنا عائِشہ صدِّیقہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا فرماتی ہیں:میرے سرتاج ، صاحِبِ مِعْراج صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا پسندیدہ مہینہ شَعْبانُ الْمُعَظَّم تھا کہ اس میں روزے رکھا کرتے پھراسےرَمَضانُ الْمُبارَک سے ملادیتے۔  (سُنَنِ ابوداو،د ج۲ص۴۷۶حدیث ۲۴۳۱)(آقاکا مہینہ،ص:۵)

آقا شَعْبان کے اکثر روزے رکھتے تھے

ایک اورحدیثِ پاک میں ہے رَسُوْلُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ شعبان سے زِیادہ کسی مہینے میں روزے نہ رکھا کرتے بلکہ پُورے شَعبان ہی کے روزے رکھ لیا کرتے تھے اور فرمایا کرتے: اپنی اِسْتِطاعت کے مُطابِق عمل کرو کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اُ س وَقْت تک اپنا فَضل نہیں روکتا جب تک تم اُکتا نہ جاؤ۔ (صَحیح بُخاری ج۱ص۶۴۸حدیث ۱۹۷۰)

شارِحِ بُخاری حَضْرتِ عَلَّامہ مُفْتی محمد شریفُ الحق اَمْجدی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی اِس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے  ہیں:مُراد یہ ہے کہ شَعْبان میں اَکْثر دِنوں میں روزہ رکھتے تھے اسے تَغْلِیْباً (یعنی غلبے اور زِیادَت کے لحاظ سے) کُل(یعنی سارے مہینے کے روزے رکھنے)سے تعبیر کردیا ۔جیسے کہتے ہیں:''فُلاں نے پُوری رات عبادت کی''جب کہ اس نے رات میں کھانا بھی کھایا ہو اورضَروریات سے فَراغت بھی کی ہو، یہاں تَغْلِیْباً اکثر کو کُل کہہ دیا۔ مزید فرماتے ہیں :اِس حدیث سے معلوم ہوا کہ شعبان میں جسے قُوّت