Faizan e Shaban

Book Name:Faizan e Shaban

ہو وہ زِیادہ سے زِیادہ روزے رکھے ۔البتَّہ جو کمزور ہو وہ روزہ نہ رکھے کیونکہ اس سے رَمَضان کے روزوں پر اَثْر پڑے گا،یِہی مَحمَل (یعنی مُرادو مَقْصد)ہے ان احادیث کا جن میں فرمایا گیا کہ نِصْف شَعْبان کے بعد روزہ نہ رکھو ۔ (ترمذی حدیث ۷۳۸)(نزھۃ القاری،ج ۳ ،ص: ۳۷۷،۳۸۰) (آقاکا مہینہ،ص:۶)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے ہمارے پیارے آقا مدینے والے مُصْطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اس ماہِ مُبارَک کو کس قَدر پسند فرماتے، حالانکہ اس مہینے میں روزے فَرض نہیں مگر پھر بھی آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کَثْرت سے روزے رکھا کرتے ۔ اب ذَرا غور کیجئے کہ پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سَیِّدُ الْمَعْصُوْمِیْن ہوکر بھی اس ماہِ مُبارک کے اَکْثر دن روزے کی حالت میں گُزاریں، تو ہم گُناہ گاروں کو اس ماہ میں روزے رکھنے کی کتنی ضَرورت ہے۔ہمیں چاہیے کہ رَمَضان کے روزوں کے عِلاوہ نَفْل روزے رکھنے کی بھی عادَت بنائیں ،اس میں ہمارے لیےبے شُمار دِینی فَوائد کے ساتھ ساتھ کثیر دُنْیَوِی فَوائد بھی ہیں۔ دِینی فَوائد میں اِیمان کی حِفاظت ، گُناہوں سے بچت،جہنَّم سے نَجات اور جَنَّت  کا حُصُول شامل ہیں اور جہاں تک دُنْیَوِی فَوائد کاتَعَلُّق ہے توروزے میں دن کےاَوْقات میں کھانے پینے میں صَرْف ہونے والے وَقْت اور اَخراجات کی بچت، پیٹ کی اِصْلاح ، مِعْدے کو آرام ملنے کے ساتھ ساتھ دِیگر کئی بیماریوں سے حِفاظت کا سامان ہے۔اور تَمام فَوائد کی اَصْل یہ ہے کہ اِس سےاللہ عَزَّ  وَجَلَّ راضی ہوتاہے۔ہمیں بھی چند دن کی مَشَقَّت سہہ کر بے شُمار دِینی اور دُنْیَوِی فَوائد کے حُصُول کی کوشش کرنی چاہیے ۔مزید یہ کہ  نَفل روزے رکھنے کا  اَجْر تو اِتنا ہے کہ جی چاہتا ہے بس روزے رکھتے ہی چلے جائیں۔

 تاجدارِ رسالت ،شفیعِ روزِ قِیامت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ ڈھارس نشان ہے: ''جس نے ثواب کی اُمّید رکھتے ہوئے ایک نفْل روزہ رکھا،اللہعَزَّ  وَجَلَّ اُسے دوزخ سے چالیس۴۰40 سال