Book Name:Faizan e Shaban
(کافاصِلہ ) دُور فرمادے گا۔ '' (کَنْزُالْعُمّال ج۸ص۲۵۵حدیث۲۴۱۴۸)(فیضان ِ سنت ،ص۱۳۳۶)
اللہعَزَّ وَجَلَّ کے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ایک اورفرمانِ رَغبت نِشان ہے:''اگر کسی نے ایک دِن نَفْل روزہ رکھا اور زَمین بھر سونا اُسے دیا جائے ،جب بھی اِس کا ثواب پُورا نہ ہوگا، اس کا ثواب تو قِیامت ہی کے دِن ملے گا۔'' (ابو یعلٰی ج۵ص۳۵۳حدیث۶۱۰۴)(فیضان ِ سنت ،ص:۱۳۳۷)
حَضْرتِ سیِّدُناابُو اُمامہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں ،میں نے عَرض کی، یا رَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ! مجھے کوئی عمل بتایئے۔اِرْشاد فرمایا:’’روزے رکھا کروکیونکہ اس جیسا عمل کوئی نہیں ۔ ‘‘میں نے پھر عَرض کی، ’’ مجھے کوئی عمل بتایئے ۔ ‘‘ فرمایا:’’ روزے رکھا کرو کیونکہ اس جیسا کوئی عمل نہیں ۔‘‘ میں نے پھر عَرض کی،’’مجھے کوئی عمل بتایئے۔‘‘فرمایا: ’’ روزے رکھا کرو کیونکہ اس کا کوئی مِثل نہیں۔ ( نسائی ج۴ ص ۱۶۶) (فیضان ِ سنت ،ص۱۳۳۸)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے کہ نَفلی روزوں کی عادت بنانے والوں کے تو وارے ہی نِیارے ہیں کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ ان کو جہنَّم سے 40 سال کے فاصلےسے دُور فرمادیتاہے اور اگر اسے زمین کے برابر سونا بھی دے دیا جائے تب بھی یہ اس ثواب کو نہیں پہنچ سکتا، جو اسے روزِ قیامت دِیاجائے گا ۔لہٰذاجہنَّم سے بچنے اورآخرت میں ملنے والے ڈھیروں اَجْروثواب کو پانے کے لیے فرض روزوں کے ساتھ ساتھ نَفلی روزوں جیسے رَجَب، شَعْبان ،ہر پیر شریف اور جمعرات کا روزہ رکھنے کا بھی اِہْتِمام کرنا چاہیے۔شیخِ طریقت،امیرِ اہلسُنَّت،بانیِ دعوتِ اسلامی، حَضْرتِ علّامہ مَولانا ابُو بلا ل محمد الیاس عطّار قادرِی رَضَوی ضِیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کو نَفلی روزوں سے بہت پیار ہے۔ یہی وَجہ ہے کہ آپ دَامَتْ