Faizan e Shaban

Book Name:Faizan e Shaban

بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  سال کے ممنوع دِنوں کے علاوہ اَکْثر روزہ دار ہوتے ہیں،اس کے علاوہ پُورے ماہِ  رَجَبُ الْمُرَجَّب اور  شَعْبَانُ الْمُعَظَّم  کے روزے رکھنے کےساتھ پیر شریف کا روزہ رکھنے کی بھی بھر پُور ترغیب دِلاتے ہیں۔آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی ترغیب کی بدولت بہت سے اسلامی بھائی اوراسلامی بہنیںرَجَبُ الْمُرَجَّب اور شَعْبانُ الْمُعَظَّم کے پُورے وَرنہ اَکْثر دن روزے رکھنے کی سَعادَت بھی حاصل کرتے ہیں۔ اورپیر شریف کا روزہ رکھنا تو ہمارے مَدَنی اِنْعامات  میں بھی شامل ہے۔جیساکہ مَدَنی اِنْعام نمبر 58  ہے۔کیا آپ نے اس ہفتے پیر شریف (یا رہ جانے کی صُورت میں کسی بھی دن ) کا روزہ رکھا؟ نیز اس ہفتے کم اَزْ کم ایک دن کھانے میں جَو شریف کی روٹی تناول فرمائی؟

شعبان کی آمد پر صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان   کا معمول

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ماہِ  شَعْبانُ الْمُعَظَّممیں نفلی روزے رکھنے کا اِہْتِمام کرنے کے ساتھ ساتھ ہمیں اس ماہ میں خُوب خُوب عِبادَت بھی کرنی چاہیے۔صحابۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کامعمول تھا کہ اس مُبارَک مہینے کی آمد ہوتے ہی اپنا زِیادہ تَر وَقْت نیک اَعمال میں صَرف فرما یاکرتے ۔ چُنانچہ

حَضْرتِ سَیِّدُنا اَنَس بن مالِک رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں : ماہِ شَعْبانُ الْمُعَظَّم کا چاندنظر آتے ہی صَحابۂ کرام عَلَیْھِم الرِّضْوان تِلاوت ِقرآنِ پاک میں مَشْغُول ہو جاتے،اپنے اَموال کی زَکوٰۃ نکالتے تاکہ کمزور ومِسکین لوگ ماہِ رَمَضَانُ المُبارَک کے روزوں کے لئے تیاری کرسکیں ، حُکّام قیدیوں کو طَلَب کرکے جس پر حَد (یعنی سزا) قائم کرنا ہوتی اُس پرحَد قائم کرتے، بقیّہ کو آزاد کر دیتے، تاجِر اپنے قَرضے اَدا کردیتے ، دوسروں سے اپنے قَرضے وُصُول کر لیتے۔ (یُوں ماہ ِ  رَمَضانُ الْمبارَک کا چاند نظر آنے سے قَبل ہی اپنے آپ کو فارِغ کر لیتے) اوررَمَضان شریف کا چاند نظر آتے ہی غُسل کر کے(بعض حضرات سارے ماہ کے لئے ) اِعتِکاف میں بیٹھ جاتے ۔' ' (غُنْیَۃُ الطّالبین ج١ ٣٤١) (فیضان ِ سنت ،ص۱۳۷۵)

شبِ بَرَاءَ ت عبادت کی رات!