Hasnain Karimain ki Shan o Azmat

Book Name:Hasnain Karimain ki Shan o Azmat

ہاں کتنى عِز َّت والے ہو۔(معجم الکبیر، باب الحاء ، حسن بن علي بن أبي طالب الخ،۳/٦٥،حديث:٢٦٧٧)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اللہ عَزَّ وَجَلَّکےحَبِیْبصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ،حَسَنَیْنِ کَرِیْمَیْن  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُماسےاس قَدَر مَحَبَّت فرماتے تھےکہ دونوں شہزادوں کو  کسی تکلیف میں مبُتلا دیکھنا بھی آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکو گَوارا نہ تھا،اِسی لئے جَب آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو بَتایا گیا کہ حَسن وحُسَىن رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا  گم ہوگئے ہىں تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے بےقَرارہوکر صَحابہ ٔکِرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم کے ساتھ ان کی تَلاش شُرُوع کردی۔اس کے عِلاوہ بھی  بہت سی اَحادیثِ مُبارَکہ میں حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی دونوں شہزادوں سے بے اِنْتِہا مَحَبَّت کا ثُبُوت مِلتا ہے۔چنانچہ حَضْرَتِ سَیِّدُنااَنس بن مالکرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے عَرْض کی گئی کہ اہلِ بیت میں آپ کو زِیادَہ پیارا کون ہے؟ فرمایا :حَسن اورحُسَین۔آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ،حَضْرت سَیِّدَتُنافاطِمَۃُالزَّہْرا رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا سے فرمایاکرتے کہ میرے بچوں کومیرے پاس بُلاؤ،پھر اُنہیں سُونگھتے اوراپنےساتھ چِمٹالیتےتھے۔ (ترمذی،كتاب المناقب عن رسول الله،باب مناقب الحسن والحسین، ج۵،ص ۴۲۸حدیث:۳۷۹۷)

مُفَسِّرِِ شَہِیر، حکیمُ الاُمَّت مُفْتِی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اس حدیثِ پاک کی شَرح میں فرماتے ہیں : مَحَبّت کی بہت قِسْمیں ہیں: اولاد سے مَحَبت اور قِسْم کی ہے،اَزْواج سے او ر قِسْم کی، دوستوں سے اور قِسْم کی۔اولاد میں حَضراتِ حَسَنین بہت پِیارے ہیں،ازواج میں حضرتِ(سَیِّدَتُنا) عَائِشہ صِدّیقہ،مَحْبُوبۂ مَحْبُوبِ رَبُّ العالمین ہیں،دوست و احباب میں حضرتِ ابوبکرصِدیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہبہت پیارےہیں مَزید فرماتے ہیں :حُضُورانہیں کیوں نہ سُونگھتے، وہ دونوں توحُضُور کے پُھول تھے پُھول سونگھے ہی جاتے