Allah Walon Kay Ikhtiyarat

Book Name:Allah Walon Kay Ikhtiyarat

وَ كَذٰلِكَ اَخْذُ رَبِّكَ اِذَاۤ اَخَذَ الْقُرٰى وَ هِیَ ظَالِمَةٌؕ-اِنَّ اَخْذَهٗۤ اَلِیْمٌ شَدِیْدٌ(۱۰۲)

 

تَرجَمَۂ کنزُالایمان:اورایسی ہی پکڑ ہے تیرے رب کی جب بستیوں کو پکڑتا ہے ان کے ظلم پر، بے شک اس کی پکڑدردناک کرّی (سخت)ہے

        (صحیح بخاری، ۳/۲۴۷، حدیث:۴۶۸۶)

اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  ہمیں مسلمانوں  کے ساتھ حُسنِ سُلُوک سے پیش آنے اور ان پر کسی بھی طرح  سے ظلم وزیادتی  سے بچنے کی   توفیق عطافرمائے ۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْ ا عَلَی الْحَبِیب !  صلَّی اللہُ تَعالٰی علٰی مُحَمَّد

اولیائے کرام بعدِ وفات بھی نفع پہنچاتے ہیں

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اللہعَزَّ  وَجَلَّ کے مقبول بندے جب اس کے احکا م پر عمل کے ذریعے اس کی رضا وخُوشنودی حاصل کرلیتے ہیں تورَبِّ ذُوالجلال عَزَّ  وَجَلَّاپنی قدرت و کمال سے دُنیا میں تو انہیں بے مثال عُروج وکمال سے نوازتا ہی ہے بلکہ یہ حضرات بعدِ وِصال بھی لوگوں سے رنج وملال کو دُور کرنے کی بے مثال قُدرت رکھتے ہیں۔اولیائے کرام کوجو طاقتیں زندگی میں حاصل ہوتی ہیں، وہ دُنیا سے ظاہری پردہ کرنے کے بعد نہ صرف باقی رہتی ہیں بلکہ ان میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے، کیونکہ اولیائے کرام رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰی ربِّ کائنات  عَزَّ  وَجَلَّکی عنایات سے مَزارات میں نہ صرف حیات ہوتے ہیں بلکہ زائرین  کی ہدایت و اِعانت (مدد)بھی فرماتے ہیں۔

حضرت سَیِّدُناامام اسماعیل حقی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: انبیاء، اولیاء اور شہداء کے اَجسام قبروں میں بھی نہ تو مُتَغَیّر ہوتے ہیں اور نہ ہی بوسیدہ ہوتے ہیں،کیونکہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے ان کے جسموں کو اس خرابی سے جو گوشت کے گلنے سَڑنے سے پیدا ہوتی ہے ،محفوظ رکھا ہے۔