Allah Walon Kay Ikhtiyarat

Book Name:Allah Walon Kay Ikhtiyarat

(تفسیر روح البیان،پ۱۰،التوبۃ،تحت الایۃ:۴۱، ۳/۴۳۹)

حضرت سیّدنا امام غزالی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:جن سے حیات میں مددطلب کی جاسکتی ہے ان تمام سے بعدِوفات بھی  مدد طلب کی جاسکتی ہے۔اِسی طرح مشائخِ عظام  رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰی کا فرمان ہے : چار  بُزرگ وہ ہیں جو اسی طرح تَصَرُّف فرماتے ہیں جیسے  اپنی زندگی میں تصرف فرمایا کرتے تھے (وہ وفات پانے کے بعد حیات سے ) کئی گنا زیادہ تصرف فرماتے ہیں: حضرت سیدنا مَعروف کرخی، حضرت سَیِّدُنا شیخ عبد القادر جیلانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمَااوردو اِن کے علاوہ (حضرت سَیِّدُنا شیخ عقیل مُنْجِبی اور حضرت  سَیِّدُنا شیخ حیا  بن قیس حَرّانیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمَا)ہیں۔(بہجۃالاسرار، ص ۱۲۴،لمعات التنقیح ، کتاب الجنائز،باب زیارۃ القبور،۴/۲۱۵،تحت  الباب:۸)

آئیے! اس ضمن میں ایسے  دو  ایمان افروز واقعات سنتے ہیں جن میں  اولیائے کرام نے بعدِوصال  اپنے مزارات  پر حاضری دینے والوں کی حاجت روائی فرمائی ،چنانچہ

بعدِ وصال حاجت روائی

حضرت شیخ عمرفاروثی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں :مجھے کئی مرتبہ امام رفاعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کے مزارِ اقدس پر حاضری کی سعادت نصیب ہوئی،ایک مرتبہ تو ایسا بھی ہوا کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نےقبر مبارک سے بآوازبلند میری ایک حاجت کے بارے میں فرمایا:جا!تیری حاجت پوری کردی گئی۔([1])

قرض معاف ہوگیا

حضرتِ سَیِّدُناحمیدی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِفرماتے ہیں:ایک بار مجھ پرقرض تھا،اسی پریشانی کے عالَم میں، میں حضرتِ سَیِّدُنا محمد بن جعفر حسینی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کے مزار شریف پر حاضر ہوا اور وہاں بیٹھ کر کچھ دیر قرآنِ پاک کی تلاوت کی اور رو دیا،ایک زائر (یعنی مزار کی زیارت کے لئے آنے والے)نے میرا رونا


 

 



[1] جامع کرامات الاولیاء،۱/۴۹۱