Book Name:Ghos-e-Pak ka Kirdar

اِسی طرح پارہ23سُوْرَۃُ الزُّمُر آیت نمبر10میں اِرْشادِ باری تعالیٰ ہے :

اِنَّمَا یُوَفَّى الصّٰبِرُوْنَ اَجْرَهُمْ بِغَیْرِ حِسَابٍ(۱۰)(پ۲۳،الزمر:۱۰)

 

ترجَمۂ کنزُ الایمان:صابِروں ہی کو اُن کا ثَوَاب بَھر پُوردِیاجائے گا بے گِنتی ۔

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!یادرکھئے!اللہعَزَّ  وَجَلَّ  اپنے بندوں  پر مَصَائِب نازِل فرماکراُن كو آزماتا ہے کہ میرے بندے صِرْف خُوْشْحالی میں ہی میرا شُکْر ادا کرتے یا مُصِیْبَت کے وَقْت بھی صَبْر کرتے ہوئے میری رِضا پر راضِی رہنے کو پسند کرتے ہیں یا نہیں؟۔یہ بھی یادرکھئے! کہ رَبُّ الاَنام عَزَّوَجَلَّ كے ہر كام مىں ہزارہا  حِکْمَتِیں پوشِیدہ ہوتى ہىں جو ہم نہیں جان سکتے ۔

مَنْقُول ہےکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:جب مىں كسى بندے پر رَحم فرمانا چاہتا ہوں تو اُس كى بُر ائى كا بَدْلہ دُنىا ہى مىں دىتا ہوں،كبھى بىمارى سے، كبھى گھر والوں مىں مُصِىْبَت ڈال كر، كبھى تنگىِ مَعاش سے پھر بھى اگر كچھ بچتاہے تو مَرتے وَقْت اُس پر سَختى كرتا ہُوں، حَتّٰى كہ جب وہ مُجھ سے مُلاقات كرتا ہے تو  گُناہوں سے اىسا پاك ہوتا ہے جىسا كہ اُس دِن تھا ،جس دِن کہ اُس كى ماں نے اُسے جَنَا تھا اور مجھے اپنى عِزَّت و جَلال كى قَسَم! مىں جس بندے كو عَذاب دىنے كااِرادَہ ركھتا ہوں اُس كو اُس كى ہر نىكى كا بَدْلہ دُنىا ہى مىں  دىتا ہُوں ،كبھى جِسْم كى صِحَّت سے ،كبھى فَراخِیِ رِزْ ق سے، كبھى اَہل و عِىال كى خُوشْحالى سے، پھر بھى اگر كچھ رِہ جاتا ہے تو مَرتے وَقْت اُس پر آسانى كردى جاتى ہے ،حَتّٰى كہ جب مُجھ سے مِلتا ہے تو اُس كى نىكىوں مىں سے كچھ بھى نہىں رہتا کہ  وہ نارِ جَہَنَّم سے بَچْ سَكے۔([1])

خوف دوزخ کا آہ رحمت ہو

میرا نازک بدن جہنّم سے

 

خاکِ طیبہ کا واسطہ یاربّ

از طفیلِ رضا بچا یاربّ

 

 


 

 



[1] شرح الصدور،باب من دنا اجله وكيفية الموت، ص ۲۸