Book Name:Ghos-e-Pak ka Kirdar

کی خُوْشَامَدَانہ خِدْمت کے بَھرَم میں قَبْر کی تَنہائی کو بُھولے ہُوئے تھے۔مگرآہ! یَکایَک فَنَا کا بادَل گَرجَا،مَوْت کی آندھی چَلِی اور دُنیا میں تادیر رہنے کی اُن کی اُمِّیْدیں خا ک میں مِل کر رہ گئیں،اُن کے مَسَرَّتوں اور شادْمانیوں سے ہنستے بستے گھرمَوت نے وِیْران کردِیئے ۔روشنیو ں سے جگمگاتے مَحَلّات و قُصُور سے اُٹھا کر اُنہیں گُھپ اندھیری قُبُور میں مُنْتَقِل کردِیا گیا۔آہ ! وہ لوگ کَل تک اَہل وعِیال کی رونقوں میں شادْمان ومَسْرُور تھے اور آج قُبُور کی وَحْشَتو ں اور تَنہائیوں میں مَغْمُوم ورَنْجُور ہوں گے ۔اِس طرح ذِہْن بنانے سے بھی دُنیا کی مَحَبَّت دِل سے نِکل جائے گی اور تَوَکُّل وقَنَاعَت کی دَوْلَت نَصیب ہوگی ۔اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ

اَجَل نے نہ کِسریٰ ہی چھوڑا نہ دارا

 

ہر اِک لیکے کِیا کِیا نہ حَسْرَت سِدھارا

اِسی سے سِکَنْدَر سا فاتِح بھی ہارا

 

پڑا رِہ گیا سب یُونہی ٹھاٹھ سارا

جگہ جی لگانے کی دُنیا نہیں ہے

 

یہ عِبْرَت کی جاہے تَماشا نہیں ہے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

حضرت اِبنِ نَجَّار بَغْدادىرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا بَىان ہے کہ حضرت شَىْخ مُحْىُّ الدِّىن عبدُالقادِر (جِیلانی ) رَحْمَۃُ  اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہنے فرماىا کہ جب مىرے گھر مىں کوئى بَچَّہ پىدا ہوتا، مىں اُسے اپنے ہاتھوں پر لے کر کہتا ،ىہاللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی مَرْضِیہے۔ پس جب کوئى بَچَّہ مَرْتا تو مُجھ پر کُچھ اَثَر نہ ہوتا، کىونکہ آغازِ پىدائش ہى سے مىں اُس کى مَحَبَّت اپنے دل سے نِکال دِىا کرتا تھا، آپ کے لڑکے لڑکِىاں مَجْلسِ وَعْظ کى رات اِنْتِقال کر جاتے، مگر آپ مَجْلِس کو بَرْخَاسْت نہ کرتے،غُسل دینے والامَیِّت کو غُسْل دىتا، جب غُسْل سے فارِغ ہوتے تو مَیِّت کو مَجْلِس مىں لاتے اور آپ کُرْسِى سے اُتَر کر نَمازِ جَنازَہ پَڑھاتے۔(سیرتِ غوث الثقلین،ص۸۳)

اللہ کی رحمت

غوثِ پاک

ہیں باعثِ برکت

غوثِ پاک