Auliya Allah Ki Shan

Book Name:Auliya Allah Ki Shan

مُبارک ہستیوں کے نقشِ قدم پر چلنے والے بن جائیں ،ساری نمازیں پابندی کے ساتھ ادا کریں۔ ماہِ رمضان کے فرض روزوں کے ساتھ ساتھ نفلی روزے رکھنے والے بن جائیں۔ ہمیشہ سچ بولیں،حسنِ اخلاق کے پیکر ہوجائیں، ماں باپ، بچوں کے ابو اور دیگر رشتہ داروں کے حقوق ادا کرنے والے بن جائیں اے کاش! گناہوں کے قریب بھی نہ جائیں ہماری کوئی نماز قضانہ ہو۔ ماہِ رمضان کا کوئی روزہ بلا عذرِ شرعی ضائع نہ ہو۔ زبان سے ہر گز ہر گز جھوٹ غیبت چغلی اور گالی گلوچ نہ نکلے، غیبت کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔ اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ  

اللہ عَزَّ  وَجَلَّ قسم پوری فرما تاہے                                                

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!آئیے اولیائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام  کی مزید شان و عظمت کے بارے میں سُنتے ہیں چنانچہ حضرت سَیِّدُنا امام حافظ ابو نعیم احمد بن عبدُ اللہ اَصْفَہانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  اولیائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام  کی شان و عظمت بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں:اولیائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام  کھانے اور لباس کے معاملہ میں خستہ حال ہوتے ہیں مصائب و حادثات میں (اگروہ کسی معاملہ میں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  پر قسم کھالیں تو) اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  ان کی قسم پوری فرما دیتا ہے۔چنانچہ حضرت سیِّدُناابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے مروی ہے کہ حضور نبی ٔکریم،رؤفٌ رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: بہت سے پرا گندہ حال، بوسیدہ لباس والے ایسے ہوتے ہیں کہ لوگ ان سے نظریں پھیر لیتے ہیں (لیکن ان کی شان یہ ہوتی ہے کہ) اگر وہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ پر قسم کھالیں تو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ان کی قسم کو ضرور پورا فرمادیتا ہے۔([1]) اسی طرح حضرت سیِّدُنااَنس بن مالک رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ حُسنِ اَخلاق کے پیکر، نبیوں کے تاجور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرما یا:بہت سے ضعیف ، کمزور ، بو سیدہ لباس والے ایسے ہوتے  ہیں کہ اگر وہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ پر قسم کھالیں تو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ان کی قسم کوپورا فرمادیتاہے اوربراء بن مالک(رَضِیَ اللہُ


 

 



[1]  المستدرک،کتاب الرقاق،باب قلب الشیخ شابالخ، الحدیث: ۸۰۰۲،ج۵،ص۴۶۷