Book Name:Buzurgan e Deen Ka jazba e Islah e Ummat
کرے،(2)جو بُرائی سے منع کرے اور خُود بھی اُس سے بازرہے اور(3)جو حُدُودِ الٰہی کی حِفاظَت کرے ۔(یعنی شَرعی اَحکامات بجا لائے اور شَرعی ممنوعات سے خود کو بچائے)پھرفرمایا:کِیا کُچھ اوربھی بتاؤں؟عَرْض کی: کیوں نہیں،ضَرور اِرْشاد فرمائیے۔فرمایا:دُنیا سے بے رغبت اورآخِرت کا شَوْق رکھنے والے ہو جایئے اور اپنے ہر کام میں رَبُّ الاَنام عَزَّ وَجَلَّسے سچ کا مُعَامَلَہ(مُ،عَا،مَ،لَہ) کیجئے،نَجات پانے والوں کے ساتھ نَجات پاجائیں گے۔یہ فرما کر وہ تشریف لے گئے۔اُس نوجوان نے اُن بُزُرگ(رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ) کے مُتَعَلِّق معلومات کیں تو اُسے بتایا گیا:یہ حضرت سیِّدُنا امام شافِعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ تھے۔(اِحیاءُ الْعُلوم،۱ /۴۵بِتَغَیُّر،نیکی کی دعوت ۳۸۵)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے!کروڑوں شافِعِیّوں کے پیشوا حضرت سیِّدُنا اِمام محمد بِن اِدْرِیس شافِعیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے کتنی مَحَبَّت وشَفْقَت کے ساتھ اِنفِرادی کوشِش فرمائی اور اچّھے طریقے سے وُضونہ کرنے والے نَوجوان کے وُضُو کی اِصْلاح بھی کی اور اُسے نیکی کی دَعْوَت بھی دی۔ کاش! ہم بھی یِہی اَنداز اِختِیار کرنے میں کامیاب ہو جائیں،ہمیں بھی یہ تَوْفِیْق نصیب ہو جائے کہ جب کسی کی وُضُومیں غَلَطیاں اورنَماز میں کوتاہیاں دیکھیں،جُھوٹ،غِیْبَت و چُغلی کے گناہوں میں کسی کو مُبْتَلا پائیں تو پیچھے سے اُس پر بے جا تنقید اور اُس کی بُرائی کر کے خُود غِیْبَت کی گہری کھائی میں چھلانگ لگانے کے بجائے اُس کو گناہوں کی دَلدَل سے نکالنے کی کوشِش کریں،نِہایَت نَرْمی اور پیار سے اُس کو سمجھانے اور ثوابِ آخِرت کے خَزانے سمیٹنے والے بنیں۔ہم خُلوصِ نیَّت کے ساتھ کسی کو سمجھائیں گے تو اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ اِس کا ضَرور فائدہ ہو گا اور فائدہ کیوں نہ ہو کہ سمجھانے سے فائدہ پہنچنے کا خُود رَبُّ الاَنام عَزَّ وَجَلَّ اپنے سچّے کلام میں اِعلان فرمارہا ہے ،چُنانچِہ پارہ 27سُوْرَۃُ الذّٰرِیٰت آیت نمبر 55 میں اِرْشاد ہوتاہے :
وَّ ذَكِّرْ فَاِنَّ الذِّكْرٰى تَنْفَعُ ترجَمۂ کنز الایمان: اور سمجھاؤ کہ سمجھانا