Book Name:Buzurgan e Deen Ka jazba e Islah e Ummat
ہے۔
سَیِّدُنا اِمام اَوْزَاعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی رِقَّت اَنگیز نیکی کی دَعْوَت
حضرت سیِّدُنا اِمام اَوْزَاعِی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے بَیان کرتے ہوئے اِرْشاد فرمایا:اے لوگو!(دُنیا میں مِلِی ہُوئی)اِن نعمتوں کے ذَرِیْعے اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی بَھڑَکتی ہُوئی اُس آگ سے بھاگنے پرمَدَدحاصِل کرو جودِلوں پرچَڑھ جائے گی،بے شک تم ایسے گھر(یعنی دُنیائے ناپائیدار)میں ہو،جس میں(عُمْر کے ذَرِیعے مِلِی ہُوئی)قِیام کی طَوِیل(لَمبی)مُدَّت بھی قَلیل(یعنی تھوڑی)ہے اوراِس میں تمہیں مُقرَّرہ مُدَّت تک اُن گُزَشْتَہ لوگوں کا جانَشین بنا کربھیجاگیاہے،جنہوں نے دُنیا کی خُوش نُمائی(یعنی خوبصورتی) اور اِس کی رَوْنَق و بَہارکارُخ کِیا،اُن کی عُمریں تم سے طَوِیل(لَمبی) اورقَدتُم سے دَراز(لَمبے)تھے اورنِشانات عظیم تھے۔ اُنہوں نے پہاڑوں کو چِیرڈالا،پتّھرکی چٹانیں کاٹِیں،شہروں میں گُھومتے رہے،زِیادہ قُوَّت والے،اُن کے جِسْم سُتُون کی طرح تھے۔اِس کے باوُجُودزمانے نے جلدہی اُن کی مُدَّتوں کو لَپیٹ دیا،اُن کے نِشانات کومِٹادِیا۔اُن کے گھروں کو نَیْسْت و نابُود کردیااور اُن کے ذِکْر کو بُھلادیا۔اب تُم نہ اُن کودیکھتے ہونہ اُن کی آواز سُنتے ہو۔وہ جُھوٹی اُمّیدوں پر خُوش،غَفْلَت میں رات دِن بَسَر کرتے تھے۔پھر تُم جانتے ہوکہ رات کے وَقْت اُن کے گھروں میں اللہ عَزَّ وَجَلَّ کا عذاب اُترا تو صُبْح اُن میں سے اَکثر اپنے گھروں میں مُنْہ کے بَل اَوندھے پڑے رِہ گئے اور جوبچ گئے ،وہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے عَذاب اورہَلاکت میں مُبْتَلا ہونے والوں کے گِرے ہوئے گھروں کے آثار دیکھتے رہ گئے۔اِس میں نِشانی ہے اُن لوگوں کے لئے جودَرْد ناک عَذاب سے ڈرتے ہیں اور عِبْرت ہے اُن کے لئے جو دِل میں خَوْفِ خُدا رکھتے ہیں اوراب اُن کے بعد تُمہاری مُدَّت کَم ہے اور دُنیاعارِضی ہے اورزمانہ ایساآگیا ہے کہ نہ عَفْو ودَرْگُزَرْرہااورنہ ہی نَرْمی بلکہ بُرائی کی کِیْچَڑ،باقی مانْدَہ(یعنی بچا ہُوا) رَنج و غَم،عِبْرَتْنَاک ہولناکیاں،بَچِی کُچی سَزاؤں کے اَثَرَات،فِتنوں کے سیلاب،پے درپے زَلْزَلوں اور بَدترین جا نَشِیْنوں کا دَوردَورہ ہے۔اُن کی بُرائیوں کی وجہ سے خشکی وتَری