Book Name:Buzurgan e Deen Ka jazba e Islah e Ummat
سینہ تِری سُنَّت کا مدینہ بنے آقا جنّت میں پڑوسی مُجھے تُم اپنا بنانا
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
اَنگوٹھی پہننے کی سُنّتیں اور آداب
آئیے!شَیْخِ طَرِیْقت،اَمِیْرِاَہلسُنَّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رِسالے’’163 مَدَنی پُھول‘‘سے انگوٹھی کی چند سُنّتیں اور آداب سنتے ہیں۔٭مرد کو سونے کی اَنگوٹھی پہننا حرام ہے۔ سُلطانِ دو جہان، رَحمتِ عالَمیان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سونے کی اَنگوٹھی پہننے سے مَنع فرمایا۔ (بخاری،۴ /۶۷ ، حدیث: ۶۳ ۸ ۵)٭(نابالِغ)لڑکے کو سونے چاندی کا زَیور پہنانا حرام ہے اور جس نے پہنایا وہ گنہگار ہو گا ۔ (بہارِ شریعت،۳/۴۲۸،دُرِّمُختارو رَدُّالْمُحتار،۹/۵۹۸)،٭لوہے کی اَنگوٹھی جَہنَّمیوں کا زیور ہے۔ (ترمذی، ۳/ ۳۰۵،حدیث:۱۷۹۲)٭مَرْد کیلئے وہی اَنگوٹھی جائز ہے جومَردوں کی اَنگوٹھی کی طرح ہو یعنی صِرْف ایک نگینے کی ہو اور اگر اُس میں(ایک سے زِیادہ یا) کئی نگینے ہوں تو اگرچِہ وہ چاندی ہی کی ہو، مَرد کے لیے ناجا ئز ہے(رَدُّالْمُحتار،۹/۵۹۷)٭بِغیر نگینے کی اَنگوٹھی پہننا ناجائز ہے کہ یہ اَنگوٹھی نہیں چَھلّا ہے،٭اگر کسی اِسلامی بھائی نے دھات کاکَڑا یا دھات کاچَھلّا،ناجائز اَنگوٹھی،یا دھات کی زنجیر(BRACELET-CHAIN)پہنی ہوئی ہے تواَبھی اَبھی اُتار کر تَوْبَہ کر لیجئے اور آئندہ نہ پہننے کاعہد کیجئے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ دو کتب”بہارِ شریعت“ حِصّہ 16(304صفحات) نیز 120 صفْحات پر مشتمل کتاب”سُنّتیں اور آداب“ھدِيَّةً طلب کیجئے اور بغور اس کا مطالَعَہ فرمائیے۔ سنّتوں کی تَرْبِیَت کا ایک بہترین ذریعہ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی قافِلوں میں عاشقانِ رسول کے ساتھ سنّتوں بھرا سَفَر بھی ہے۔