Book Name:Isal-e-Sawab Ki Barkatain
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ
نَـوَیْتُ سُنَّتَ الاعْتِکَاف (ترجَمہ:میں نے سنّتِ اعتکاف کی نیّت کی)
جب بھی مسجد میں داخِل ہوں، یاد آنے پر نفلی اِعْتکاف کی نِیَّت فرما لِیا کریں، جب تک مسجد میں رہیں گے، نفلی اِعْتکاف کا ثواب حاصِل ہوتا رہے گا اور ضِمناً مسجد میں کھانا، پینا بھی جائز ہو جائے گا۔
حُجۃُ الاسلام امام محمد بن محمد غزالی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: حضرت سیِّدُنا حسن بصری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی خدمتِ بابَرَکت میں حاضِر ہو کر ایک عورت نے عَرض کی : میری جوان بیٹی فوت ہوگئی ہے، کوئی ایسا طریقہ ارشادفرمائیے کہ میں اسے خواب میں دیکھ لوں۔آپ نے اُسے عمل بتا یا ۔اُس نے اپنی مرحومہ بیٹی کو خواب (Dream) میں اِس حال میں دیکھا کہ اُس کے بدن پر تارکَول(یعنی ڈامَر) کا لباس،گردن میں زنجیر اور پاؤں میں بَیڑیاں ہیں! اُس نے حضرتِ سیِّدُنا حسن بصری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کوخواب سنایا،سُن کرآپ بَہُت مغموم ہوئے۔کچھ عرصے بعد حضرت سیِّدُنا حسن بصری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے خواب میں ایک لڑکی کو دیکھا، جو جنّت میں تھی اور اس کے سر پر تاج (Crown)تھا۔ اس نے کہا اے حسن! کیا آپ نے مجھے نہیں پہچانا؟ میں اُسی خاتون کی بیٹی ہوں ، جس نے آپ کو میری حالت بتائی تھی۔آپ نے فرمایا: کس وجہ سے تیری حالت بدلی جسے میں دیکھ رہا ہوں؟ مرحومہ بولی: قبرِستان