Book Name:Ham Dartay Kiun Nahi?
فرما دیجئے ابھی حاضِر کرتا ہوں۔یہ سُن کر مَدَنی مُنّے کے رونے کی آواز اور بُلند ہو گئی اور کہا:چچا جان!اللہ پاک کے غضب اور عذابِ جہنَّم کے خوف سے دل بیٹھا جا رہا ہے ! اُن صاحِب نے شَفقت سے عرض کی:شہزادے ! آپ بَہُت ہی کمسِن ہیں،ابھی سے اِتنا خوف کیسا؟ اطمینان رکھئے! بچّوں کو عذاب نہیں دیا جا ئے گا۔یہ سُن کر مَدَنی مُنّے کا خوف مزید نُمایاں ہو گیا اور روتے ہوئے بولا:چچا جان ! میں نے دیکھا ہے کہ بڑی لکڑیاں سُلگانے کیلئے ان کے گرد چھوٹی چھوٹی لکڑیاں (Sticks)چُن دی جاتی ہیں،چھوٹی لکڑیاں جلدی سے آگ پکڑلیتی ہیں اور ان کی بدولت پھر بڑی لکڑیاں بھی جل اُٹھتی ہیں! میں ڈرتا ہوں کہ ابوجَہل اور ابو لَہَب جیسے بڑے بڑے غیر مسلموں کو جہنَّم میں جلانے کیلئے چھوٹی لکڑیوں کی جگہ کہیں مجھے آگ میں نہ ڈال دیا جائے! (انیس الواعظین ص ۷۵،بِتَغَیُّر )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اس نصیحت آموز واقعے کو سُن کر خوفِ خدا سے لرزجائیے کہ وہ ایک چھوٹا سا بچہ ہوکر بھی جہنم کے خوف سے آنسو بہا رہا ہے اور ہم بچپن تو کیا جوانی بلکہ بعض تو بُڑھاپے کی اُس منزل پر پہنچ کر بھی گناہوں سے باز نہیں آتے کہ جس کے بعدآخری منزل یعنی قبرکاخوفناک گڑھا ہے ،عذابِ الٰہی کی وعیدیں سُن کر بھی نہیں گھبراتے،اگر کوئی سُنَّتوں کاپیکراسلامی بھائی ہمیں سمجھائے تو اس کی بات کو بالکل اہمیت نہیں دیتے، بعض تو ایسے منہ پھٹ ہوتے ہیں کہ بڑی دلیری کے ساتھ اسے یہ کہہ کر چُپ کرادیتے ہیں کہ مولانا صاحب ہمیں مت سمجھاؤ ہمیں اپنی قبر میں جانا ہے تمہیں اپنی قبر میں، ہمارے ساتھ جوہوگادیکھا جائےگا۔الامان والحفیظ!۔
میٹھے میٹھےاسلامی بھائیو!ذراسوچئے تو سہی ہم کس طرح خود کو جھوٹی تسلّی دے رہے ہیں کہ جو ہوگا دیکھا جائےگا، اگرہماری بُرائیوں کے سبب قبر(Grave)میں سانپ اوربچھوآگئےتوکیادیکھاجائےگا؟ ہماری بداعمالیوں کی وجہ سے قبر میں آگ بھڑ کا دی گئی تو کیا دیکھا جائےگا؟مرتےوقت ایمان کی دولت