Book Name:Ham Dartay Kiun Nahi?
آہ! سَلبِِ ایماں کا خوف کھائے جاتا ہے کاشکے مِری ماں نے ہی نہیں جَنا ہوتا
(وسائلِ بخشش مرمم،ص۱۵۸)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد
میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!سُنا آپ نے کہ ہمارے بُزرگانِ دِین کا طرزِ زندگی کس قدر شاندار ہوتا کہ یہ حضرات لمبی لمبی نمازیں پڑھنے کے باوجود خوفِ خدا اور خوفِ جہنم کے سبب کس قدر لَرزاں وتَرساں رہتے جبکہ ہم اپنے کردار کا جائزہ لیں تو شرم سے پانی پانی ہوجائیں تو کم ہے۔ کیونکہ ہمارا حال تو کچھ ایسا ہے کہ نیکیاں پلّےنہیں،نمازوں،تلاوتِ قرآن اورمَساجدوغیرہ میں دل نہیں لگتا،سُنَّتوں پر عمل ہوتا نہیں،دوسروں کی اصلاح کے لئے توکُڑھتے ہیں لیکن اپنی اصلاح کی فکر نہیں، گناہوں اور فُضول گوئی کی عادت اور بُرے دوستوں کی بیٹھکوں سے جان چُھوٹتی نہیں،توبہ کی جانب دل مائل ہوتا نہیں، موت کی سختیوں،قبر و حشر اورجہنَّم کے عذابوں سے ڈرلگتا نہیں۔الغرض ہماری حالت دن بدن بدترین ہوتی جارہی ہے اور ہم گُناہوں کی دلدل میں تیزی سے دھنستے چلے جارہے ہیں۔اے کاش! ہمیں گناہوں کی بیماری سے چھٹکارا مل جائے ۔۔۔اے کاش !ہم ہر ہر لمحہ نیکیوں میں بسر کرنے والے بن جائیں ۔۔۔ اے کاش! ہماری آنکھیں ہر وقت خوفِ خدا وعشق مصطفےٰ میں رونے والی بن جائیں۔۔۔ اے کاش !ہمیں بھی اپنے بزرگوں کی طرح جہنم کا خوف نصیب ہوجائے ۔
یا ربّ بچا لے تُو مجھے نارِ جَحیم سے اَوْلاد پر بھی بلکہ جہنَّم حرام ہو
(وسائلِ بخشش مرمم،ص۳۱۰)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد
میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!اللہ پاک کی رَحْمتیں بےحَد وبےحِساب ہیں،اگر کوئی بندہ رَبِّ کریم کی بارگاہ میں سچے دل سے توبہ کرکےاس کی بارگاہ میں جُھک جائے تو اللہکریم اس کے گناہوں کو