Book Name:Ham Dartay Kiun Nahi?
مدنی پھول‘‘ سے لباس پہننے کےمتعلق مَدَنی پھول سنتے ہیں۔
تین فرامینِ مصطَفٰےصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَملاحظہ کیجئے: ٭جِنّ کی آنکھوں اورلوگوں کے سِتْرکے درمیان پردہ یہ ہے کہ جب کوئی کپڑے اُتارے تو بِسْمِ اللہکہہ لے۔(اَلْمُعْجَمُ الْاَ وْسَط، ۲/۵۹حدیث ۲۵۰۴) مشہور مفسرِقرآن،حکیمُ الْاُمَّت حضر ت مفتی احمدیارخانرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہفرماتےہیں:جیسےدیواراور پردے لوگوں کی نگاہ کیلئے آڑ بنتے ہیں ایسے ہی یہاللہپاک کا ذکر جنّات کی نگاہوں سے آڑ بنے گا کہ جنات اس(یعنی شرمگاہ )کودیکھ نہ سکیں گے۔(مراٰۃ المناجیح ، ۱ / ۲۶۸ ) ٭جوشخص کپڑاپہنےاوریہ پڑھے: اَلْحَمْدُلِلّٰہِ الَّذِیْ کَسَانِیْ ھٰذَا وَرَزَقَنِیْہِ مِنْ غَیْرِحَوْلٍ مِّنِّیْ وَلَا قُوَّۃٍٍٍٍٍ۔تواس کےاگلےپچھلےگناہ مُعاف ہو جائیں گے۔ (شُعَبُ الْاِیمان ج۵ ص۱۸۱ حدیث۶۲۸۵) ٭جو باوُجُودِ قدرت زیب وزینت کالباس پہننا تواضُع (یعنی عاجِزی)کے طور پرچھوڑ دےتواللہپاک اس کو کرامت کا حُلّہ پہنائےگا۔(ابوداوٗد ۴/۳۲۶ حدیث:۴۷۷۸)٭خَاتَمُ الْمُرْسَلین،رَحمَۃٌلّلْعٰلمینصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکامبارَک لباس اکثر سفید کپڑےکاہوتا۔ (کَشْفُ الاِلْتِباس فِی اسْتِحْبابِ اللِّباس لِلشَّیْخ عبدالْحَقّ الدّھلَوی ص۳۶)٭لباس حلال کمائی سےہو اورجو لباس حرام کمائی سے حاصل ہوا ہو،اس میں فرض ونَفل کوئی نَماز قَبول نہیں ہوتی( اَیضاً ص۱ ۴) ٭مَنْقُول ہے:جس نے بیٹھ کر عمامہ باندھا ،یا کھڑے ہو کرسَراوِیل(یعنی پا جا مہ یا شلوار ) پہنی تو اللہ اُسے ایسے مَرَض میں مبتَلا فرمائے گا جس کی دوانہیں۔(اَیضاً ص ۳۹)٭ پہنتے وَقت سیدھی طرف سے شروع کیجئے(کہ سنت ہے)مَثَلاً جب کُرتا پہنیں تو پہلے سیدھی آستین میں سیدھا ہاتھ داخل کیجئےپھر اُلٹا ہاتھ اُلٹی آستین میں(اَیضاً۴۳)٭اِسی طرح پاجامہ پہننے میں پہلے سیدھے پائنچے میں سیدھا پاؤں داخِل کیجئےاور جب(کُرتایاپاجامہ)اُتارنےلگیں تو اس کےبرعکس(اُلٹ)کیجئےیعنی اُلٹی طرف سےشروع کیجئے دعوتِ اسلامی کےمکتبۃُ المدینہ کی 1197صَفحات پرمشتمل کتاب ’’بہارِ شریعت‘‘جلد3 صَفْحَہ409پر ہے: سنت یہ ہے کہ دامن کی لمبائی آدھی پنڈلی تک ہو اور آستین کی لمبائی زیادہ سے زیادہ انگلیوں کے پَورَوں تک اور چوڑائی ایک بالِشت ہو۔(رَدُّالْمُحتار ج ۹ ص ۵۷۹) ٭سنت یہ ہے کہ مرد کا تہبند یا پاجامہ ٹخنے