Dunya Ne Hame Kiya Diya ?

Book Name:Dunya Ne Hame Kiya Diya ?

آگ میں اپنی ٹیڑھی لاٹھی پر ٹیک لگائے یہ کہہ رہا تھا: میں ٹیڑھی لاٹھی والا چور ہوں۔([1])  

چوری کے گُنَاہ میں مبتلا ہونے کے اسباب

(۱): اچھی تربیت نہ ہونا (شروع سے ہی اگر بچوں کی اچھی تربیت پر تَوَجُّہ نہ دی جائے تو اُن کے چوری وغیرہ بُرائیوں میں مبتلا ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے)۔ (۲): لالچ (۳): نشے کی عادت (اس بُری عادت کے شِکار لوگ بھی اپنا نشہ پورا کرنے کے لئے جب اور کوئی صورت نظر نہیں آتی تو چوریاں کرنے لگتے ہیں)۔

چوری کے گُنَاہ میں پڑنے سے بچنے کے لئے

(۱): انجام کو پیش نظر رکھئے کہ چوری دنیا وآخرت میں کس قدر تباہی وبربادی کا سبب بنتی ہے مثلاً چوری کرنے والے کو ملکی قانون کے مطابق تکلیف دہ سزا بھگتنا پڑتی ہے، محلے والوں اور رشتے داروں میں اسے اور اس کے گھر والوں کو سَخْت ذلت ورُسْوائی کا سامنا ہوتا ہے اور چوری کرنے والا خود کو جہنم کے درد ناک عذاب کا حق دار بناتا ہے۔ (۲): رِزْقِ حلال کمانے کے فضائل اور حرام روزی کی تباہ کاریوں پر غور کیجئے، مُکَاشَفَۃُ الْقُلُوب میں ہے: آدمی کے پیٹ میں جب لقمۂ حرام پڑا تو زمین وآسمان کا ہر فرشتہ اُس پر لعنت کرے گا جب تک اس کے پیٹ میں رہے گا اور اگر اسی حالت میں (یعنی پیٹ میں حرام لقمے کی موجودگی میں) موت آ گئی تو داخِلِ جہنم ہو گا۔([2]) (۳): موت اور قبر وآخرت کو کثرت سے یاد کیجئے، اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ! دل سے دنیا کی محبت نکلے گی اور گُنَاہوں سے بچنے کا ذِہْن بنے گا۔

مَدَنی مشورہ: چوری کی شَرْعِی سزا اور اس کے مُتَعَلِّق دیگر مسائِل جاننے کے لئے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب بہارِ شریعت، حصہ 9، صفحہ 411 تا 422 کا مُطَالعہ کیجئے۔

ہفتہ وار اجتماع کے مدنی حلقوں میں یاد کروائی جانے والی دُعا

دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنَّتوں بھرے اجتماع کے مدنی حلقوں میں اس بار جَدْوَل کے مُطَابِق ”نظرِ بد


 

 



[1]...جمع الجوامع للسيوطى، قسم الاقوال، تتمة حرف الهمزة مع النون من الاكمال، ٣/٢٧، حديث:٧٠٧٦.

[2]...مكاشفة القلوب، باب فى بيان الخوف، ص١٢.