Khaton e Janat ki Shan o Azmat

Book Name:Khaton e Janat ki Shan o Azmat

خوبصورت کَلی،پاکباز،طہارت کی پیکر اور نبیِ کریم  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی راحت ہیں،آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا پر لاکھوں سلام  نازل ہوں۔

 صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                       صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد

میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!نبیِ کریم،رؤفٌ رَّحیمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی صاحِبزادی،خاتونِ جنّت حضرتِ سیِّدَتُنافاطمۃُ الزہرا  رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا  پر ہمارےدل وجان قربان! آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا  کواُمَّتِ مُسلِمہ کا بے حد دردتھا،پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی دُکھیاری اُمَّت کیلئے بعض اَوقات ساری  ساری رات دعائیں مانگتی رہتیں،اپنی سہولت  وآسائش کے لئے  ربِّ کائنات کی بارگاہ میں کبھی التجاء نہ کرتیں،بلکہ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا  سارا  دن گھر کا  کام  کاج  کرتیں  اور  جب  رات  آتی  تو عِبادتِ الٰہی  کیلئے کھڑی  ہوجاتیں ۔چنانچہ

عِبادت ہو تو ایسی!

          حضرت سیِّدُناامامِ حَسَن مجتبیرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتےہیں کہ میں نےاپنی والِدۂ ماجِدہ حضرتِ سیِّدہ فاطِمۃالزہرارَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کودیکھاکہ رات کو مسجِدِبَیت کی مِحراب(یعنی گھر میں نماز پڑھنےکی مخصوص جگہ)میں نمازپڑھتی رہتیں،یہاں تک کہ نمازِ فجرکا وقْت ہوجاتا،میں نےآپ کو مسلمان مردوں اورعورتوں کے لئے بَہُت زِیادہ دعائیں کرتے سنا،آپ اپنی ذات کے لئے کوئی دُعا نہ کرتیں،میں نےعرض کی:پیاری امّی جان (رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا)!کیاوجہ ہےکہ آپ اپنے لئے کوئی دُعا نہیں کرتیں؟فرمایا:پہلے پڑوس ہے پھر گھر۔(مَدَارِجُ النُّبُوَّت ، ج۲، قسم پنجم، باب اوّل در ذکر اولاد کرام،  ص۴۶۱)

عطا کر عافیت تُو نزع و قبر و حشر میں یاربّ          وسیلہ فاطمہ زہرا کا کر لطف و کرم مولیٰ

(وسائل بخشش مرمم،ص۹۸)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!معلوم ہوا خاتونِ جنّت،سیِّدَہ فاطِمہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاکی عادتِ