Makkha Mukarramah Ki Shan o Azmat

Book Name:Makkha Mukarramah Ki Shan o Azmat

            اِسی زم زم میں جنّت ہے اِسی زم زم میں کوثر ہے

(ذوقِ نعت، ص۱۶۰)

(6)حَجَرِ اَسود اورمقامِ اِبراہیم بھی اسی شہرِمُقدس  مَکَّۂ پاک میں ہیں۔

حجرِ اسود اور مقامِ ابراہیم

حجرِ اَسْوَد جنَّتی پتَّھر ہے،رُکن(یعنی حجر ِاَسود)اورمَقامِ(ابراھیم)دو’’ جنَّتی یاقُوت‘‘ہیں۔ پہلے بَہُت نورانی تھے ۔ اللہ  پاک نے اِن کا نور چھُپا دیا اگر ایسا نہ ہو تاتو یہ مشرِق و مغرِب کو چمکاتے۔ (تفسیرِ نعیمی ج۱ ص ۶۳۰)جب سنگِ اَسوَد دیوارِ کعبہ میں قائم کیا گیا تو اس کی روشنی چاروں طرف دُور تک جاتی تھی، جہاں تک اس کی روشنی پہنچی وہاں تک حرم کی حُدُود مقرر ہوئیں، جس میں شکار کرنا منع ہے اور سنگِ اَسوَد کا رنگ بالکل سفید تھا، گنہگاروں کے ہاتھوں سے سیاہ ہو گیا۔(ایضا ص ۶۸۰،۶۸۱)

حُضورسیِّدِ عالم  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اسے چُوما ہے۔امیر المومنین حضرت سَیِّدُنافاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا: اے حَجَرِاَسود !میں جانتا ہوں تُو پتَّھر ہے، نَفْعْ و نقصان کا مالک نہیں ،اگر میں نے رسولِ اکرم  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو تجھے چُومتے نہ دیکھا ہوتا تو تجھے کبھی نہ چُومتا۔

(بلد الامین ص ۶۱)

فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ:روزِ قیامت یہ پتَّھر اُٹھا یا جائے گا، اس کی دو آنکھیں ہوں گی جس سے دیکھے گا، زَبان ہو گی جس سے بولے گا اور اپنے استِلام کرنےوالے کی حق میں گواہی دے گا۔(ترمذی ج۲ص۲۸۶حدیث۹۶۳)

 اس کا مَس کرنا  (یعنی چُھونا)گناہوں کو مِٹاتا ہے ،اِعلانِ نُبُوَّت سے پہلے بھی یہ پتَّھر مبارک نبی پاک