Makkha Mukarramah Ki Shan o Azmat

Book Name:Makkha Mukarramah Ki Shan o Azmat

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!جس طرح قرآنِ کریم مَکَّۂ مُکَرَّمہ کی شان  وعظمت کی گواہی دے رہا ہے، اِسی طرح مُختلِف اَحادیثِ مُبارَکہ میں بھی مَکَّۂ مُکَرَّمہ کے عظیمُ الشَّان فضائل کو بَیان کیا گیا ہے۔آئیے!ہم بھی وہ فضائل سُنتے ہیں تاکہ ہمارے دل و دماغ میں بھی اِس مُقَدَّس شہر کی شان و عظمت مزید اُجاگر ہوجائے،چنانچہ

مکے مدینے کی خُصوصِیَّت

اِرْشاد فرمایا:لا یَدْخُلُ الدَّجَّالُ مَکَّۃَ وَلَا الْمَدِیْنَۃَ یعنی مکّے اور مدینے میں دجّال داخِل نہیں ہوسکے  گا۔(مسند امام احمد، ۱۰/۸۵،حدیث:  ۲۶۱۰۶)

یاربّ ہمیں مکّے کی فضاؤں میں بُلالے   اور خانَۂ کعبہ کا کریں جم کے نظارا

جو ہجرِ مدینہ میں تڑپتے ہیں شب و روز    کرلیں کبھی طَیبہ کا شہا! وہ بھی نظارا

(وسائل بخشش مرمم،ص۱۷۰)

مکے مدینے میں مرنے کی فضیلت

اِرْشاد فرمایا:جس شخص کی حج یا عمرہ کرنے کی نِیَّت تھی اور اِسی حالت میں اُسے حَرَمین یعنی مکّے یا مدینے میں مَوت آگئی تو اللہ  پاک اُسے بروزِ قِیامت اِس طرح اُٹھائے گا کہ اُس پر نہ حساب ہوگا نہ عذاب،ایک دوسری روایت میں ہے:بُعِثَ مِنَ الاٰمِنِیْنَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِیعنی وہ بروزِقیامت اَمن والے لوگوں میں اُٹھایا جائےگا۔(مصنف عبدالرزاق،۹/۱۷۴،حدیث:۱۷۴۷۹)

مجھے مَرنا ہے آقا گُنبدِ خَضرا کے سائے میں     وطن میں مَرگیا تو کِیا کروں گا یارَسُولَ اللہ

(وسائل بخشش مرمم،ص۳۲۲)