Makkha Mukarramah Ki Shan o Azmat

Book Name:Makkha Mukarramah Ki Shan o Azmat

دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی کتاب”حکایتیں اور نصیحتیں“کے صفحہ نمبر126 پر ہے:حضرتِ سیِّدُناعبداللہ  بن عباس  رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما سے مروی ہے:جب طوفانِ نوح کے بعدبیتُ المعمور جس کی بنیاد حضرت سیِّدُنا آدم علیہ السلام نے رکھی تھی، کوچھٹے آسمان پراٹھایا گیا تو اللہ  پاک نے حضرتِ سیِّدُنا ابراہیم علیہ السلام کو حکم دیا کہ وہ بیت ُاللہ  شریف کی جگہ آکر اس کے نشانات پر بنیاد رکھیں۔ حضرتِ سیِّدُنا ابراہیم علیہ السلام وہاں تشریف لے گئے مگر وہ آپ علیہ السلام سے پوشیدہ تھااور آپ علیہ السلام کو اس کا کوئی نشان دکھائی نہ دے رہا تھاتو اللہ  پاک نے ایک بادل بھیجا جولمبائی چوڑائی میں بیت اللہ  شریف کی مقدارکے برابر تھا، اس کا سر،زبان اور2 آنکھیں تھیں۔ وہ بیت اللہ  شریف کے مقام پر کھڑا ہو گیااورعرض کی: ''اے ابراہیم!میری مقدار کے برابر بنیاد رکھ دیں۔'' حضرتِ سیِّدُنا ابراہیم علیہ السلام نے اس کے کہنے کے مطابق بنیا د رکھی پھر بادل چلا گیا ۔

 جب آپ علیہ السلام اس کے بنانے سے فارغ ہوئے توطواف کیا۔ اللہ  پاک نے آپ علیہ السلام کی طرف وحی فرمائی کہ''لوگوں میں حج کا اعلان کریں۔'' آپ علیہ السلام نے عرض کی:'' میری آواز کیسے پہنچے گی؟''تو اللہ  پاک نے ارشاد فرمایا: ''اے ابراہیم!تیرا کام ہے نِدا کرنا پہنچانا ہمارے ذمہ ہے ۔'' تو حضرت ِسیِّدُنا ابراہیم علیہ السلام نے جبل ِابوقُبَیْس پر چڑھ کر بلند آواز سے پکارا: اے اللہ  پاک کے بندو! تمہارے رب پاک نے گھر بنا یا اور تمہیں اس کا حج کرنے کاحکم دیاہے۔'' تو اللہ  پاک نے سب زمین والوں کو آپ علیہ السلام کی آواز سنائی توجنّوں، انسانوں ،پتھر اور مِٹی کے ڈھیلوں،پہاڑوں اور ریتلے میدانوں اور ہر خشک و تر نے جواب دیا۔ مشرق و مغرب والوں کو آواز پہنچائی تو ماؤں کے پیٹوں سے اورمَردوں کی پُشتو ں سے سب نے یہ کہتے ہوئے جواب دیا:لَبَّیْکَ اَللّٰھُمَّ لَبَّیْکَ لَبَّیْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ لَبَّیْکَ اِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْک لَا شَرِیْکَ لَکَ تو آج وہی شخص حج کرے گا جس نے اس دن