Book Name:Narmi Kesay Paida Karain
اس آیت میں رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ کے اخلاقِ کریمہ(Manners) کا بیان کیا جارہا ہے، چنانچہ ارشاد فرمایا کہ’’اے حبیب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ ، اللہ پاک کی آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر کتنی بڑی رحمت ہے کہ اس نے آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ کو نرم دل، شفیق اور رحیم و کریم بنایا اور آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ کے مزاج میں اِس درجہ لُطف و کرم اور شفقت ورحمت پیدا فرمائی کہ غزوۂ اُحد جیسےموقع پر آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَنے غضب کا اظہار نہ فرمایا حالانکہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ کو اس دن کس قدر اَذِیَّت و تکلیف پہنچی تھی اوراگرآپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ سخت مزاج ہوتےاورمیل برتاؤمیں سختی سے کام لیتے تو یہ لوگ آپصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ سےدُورہو جاتے۔ تو اے حبیب!صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ آپ ان کی غلطیوں کومعاف کردیں اور ان کیلئے دعائے مغفرت فرمادیں تاکہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ کی سفارش پراللہ پاک بھی انہیں معاف فرمادے۔(صراط الجنان،۲/۸۰)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! جس طرح سونا نَرْم ہوکر زیور بنتا ہے ، لوہا نرم ہوکر ہتھیار بن جاتاہے اور مٹی نرم ہوکر کھیتوں کی ہریالی کا سبب بنتی ہے، اسی طرح اِسلامی تعلیمات کے مطابق کی جانے والی ”نرمی“ ایسی خوبی ہے جس کی بدولت انسان کے اندر رحمت، شفقت، آسانی،عَفوو دَرگُزَر اور بُردْباری جیسےخوشبو دار پھول کھلتے ہیں۔آئیے!ترغیب کیلئے نرمی کے فضائل پر مشتمل 3 فرامینِ مصطفےٰ سنئے۔
1 ارشاد فرمایا:’’اے عائشہ! رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا،اللّٰہپاک رفیق ہےاور رِفق یعنی نرمی کو پسند فرماتا ہےاوراللّٰہ پاک نرمی کی وجہ سےوہ چیزیں عطاکرتاہےجوسختی یاکسی اوروجہ سےعطانہیں فرماتا۔