Imdaad-e-Mustafa

Book Name:Imdaad-e-Mustafa

وَسَلَّمَکےتربیت یافتہ تھے،وہ خالدبن ولیدرَضِیَ اللہُ عَنْہ جو ایسے عظیم لشکرِ اسلام کے سپہ سالار (Chief) تھے کہ جس میں رَسُوْلِ خُدا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے تَرْبِیَت یَافْتَہ اور شریعت کے پابند بڑے بڑے صحابَۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان موجود تھے،اگر نبیِ کریم،رؤف و رحیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے وصالِ ظاہری کے بعدآپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو مدد کے لیے پُکارنا جائز نہ ہوتا تو یقیناً دیگر صحابَۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  خاموش نہ رہتے بلکہ اُسی وقت آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو اِس عمل سے روک دیتے، مگر اُنہوں نے نہ روکا،لہٰذا اُن کا نہ روکنا ہی اِس بات کی دلیل بن گیا کہ حضرت سَیِّدُنا خالد بن وَلِیْد رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کا عمل شرعاً جائز تھا۔ لہٰذاجب کبھی کوئی مصیبت(Trouble)آجائے توپوری تَوَجُّہ اور کامل یقین سے  رَسولِ کائنات، فَخرِمَوجُودات صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو مدد کے لئے پُکارئیے اور دل میں یہ یقین رکھئے کہ رسولِ خدا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نہ صِرف میری فَریاد سُن رہے ہیں بلکہ اللہ پاک کی عطا سے میری مدد بھی فرمائیں گے۔

یا رَسُوْلَ اللہ کے نعرے سے ہم کو پیار ہے                              ہم نے یہ نعرہ لگایا اپنا بیڑا پار ہے

خُلد میں ہوگا ہمارا داخِلَہ اِس شان سے                                   یا رَسُوْلَ اللہ کا نعرہ لگاتے جائیں گے

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کا آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو پکارنا مرحبا!اس میں ہماری بھی تربیت کا سامان ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم بھی نبیِ اکرم، نورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو اس طرح سے پکارا کریں، مثلاً: یَارَسُوْلَاللہ ،یَا حَبِیبَ اللہ، یَا نَبِيَّ اللہ، یَانُورَاللہ۔ چنانچہ سرکارِ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:اللہ پاک نے فرمایا: