Imdaad-e-Mustafa

Book Name:Imdaad-e-Mustafa

نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

سینہ تری سنّت کا مدینہ بنے آقا                                   جنّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

خوشبو  کی سنتیں اور آداب

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آئیے!خوشبو کی سنتیں اور آداب  کے بارے میں چند مدنی پھول سننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔پہلے ایک فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے:چار چیزیں نبیوں کی سُنّت میں داخل ہیں:نکاح،مسواک،حیااورخوشبو لگانا۔(مشکاۃالمصابیح، کتاب الطہارۃ، باب السواک،۱/۸۸، حدیث:۳۸۲) ٭آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم خوشبوکا تحفہ رد نہیں فرماتے۔(سنتیں اور آداب ص۸۵)٭ نماز جمعہ کے ليے خوشبو لگانا مستحب ہے(بہار شریعت ۱/۷۷۴،حصہ ۴ملخصاً) ٭نَماز میں ربّ سے مُناجات ہے تو اس کے لئے زینت کرناعطر لگانا مُستَحب ہے۔(نیکی کی دعوت، ص۲۰۷)٭آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہمیشہ عمدہ خوشبو استعمال کرتے اور اسی کی دو سرے لوگو ں کو بھی تلقین فرماتے ۔(سنتیں اور آداب ص۸۳) ٭ناخوشگوار بو یعنی بد بو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ناپسند فرماتے ۔(سنتیں اور آداب ص۸۳) ٭مَردوں کو اپنے لباس پر ایسی خوشبو استعمال کرنی چاہيے جس کی خوشبو پھیلے مگر رنگ کے دھبے وغیرہ نظر نہ آئیں۔ (سنتیں اور آداب ص۸۵)٭عورتوں کے لئے مہک کی ممانعت اس صورت میں ہے جبکہ وہ خوشبو اجنبی مردوں تک پہنچے ،اگر وہ گھر میں عطر لگائیں جس کی خوشبو خاوند یا اولاد،ماں باپ تک ہی پہنچے تو حرج نہیں۔(سنتیں اور آداب ص۸۵)٭اسلامی بہنوں کو ایسی خوشبو نہیں لگانی چاہيے جس کی خوشبو اُڑ کر غیر مردوں تک پہنچ جائے (سنتیں اور آداب ص۸۶)٭ فرمایا:عورت جب خوشبولگا کر کسی مجلس کے


 

 



[1]    مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،الفصل الثانی،۱/۵۵،حدیث:۱۷۵