Faizan-e-Ashaab-e-Suffa

Book Name:Faizan-e-Ashaab-e-Suffa

نے بخوشی اُنہیں دعوتِ اسلامی کےمدنی کاموں کےلئے ’’وقفِ مدینہ‘‘ کر دیا۔   

مدنی چینل کی مہِم ہےنفس وشیطاں کے خلاف                       جو بھی دیکھے گا کریگا اِنْ شَآءَاللہ اِعتراف

نفسِ  اَمَّارہ  پہ ضَرب  ایسی  لگے  گی  زور دار                                                           کہ ندامت  کے  سبب ہوگا گنہگار اشکبار

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اَصْحابِ صُفّہ کا علم دِین سیکھنا سکھانا

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! ہم اَصْحابِ صُفّہ کے بارے میں سُن رہےتھے ، اَصْحابِ صُفّہ دِین کی خدمت کرنے میں اپنی مثال آپ تھے،اَصْحابِ صُفّہ  علمِ دِین حاصل کرنے میں اپنی مثال آپ تھے۔ان کے بنیادی کاموں  میں سے ایک علم دِین حاصل کرنا تھا۔ کئی روایات میں ان کے علم سیکھنے اورسکھانے کا تذکرہ ملتا ہے۔چنانچہ

       حضرت سیدنا عُثمان بن ابی عاص رَضِیَ اللہُ عَنْہ جو اصحابِ صُفّہ میں سے تھے ،ان کا معمول تھا کہ جب لوگ دوپہر کو چلے جاتے تو یہ رَسُولُاللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں حاضر ہوکر دِین کے متعلق سوالا ت(Questions)کرتے اور قرآنِ کریم سیکھتے اور اس طرح انہوں نے دِین کی سمجھ بُوجھ اور علم حاصل کرلیا اور بعض اوقات ایسا بھی ہوتا کہ رَسُولُاللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  آرام فرما رہے ہوتے تویہ سیّدنا ابُوبکر صدّیق رَضِیَ اللہُ عَنْہکے پاس چلے جاتے۔ نبیِ اکرم، نورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ان سے بڑی محبت فرماتے تھے۔( فيضان صديق اكبر ص 148)

زمانَۂ جاہلیت میں حضرت سيدنا عبد الله بن سعيد بن عاص کا نام حَکَم تھا ، رَسُولُاللہ،حبیبِ خداصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ان کا نام عبد اللہ رکھا، یہ بھی اصحابِ صُفّہ میں سے تھے۔ زمانَۂ جاہلیت میں یہ