Allah Ki Rahmat Boht Bari Hay

Book Name:Allah Ki Rahmat Boht Bari Hay

چنانچہ اُس شَخْص پر اُس کے صغىرہ گناہ پىش کىے جائىں گے اور اس سے کہا جائے گا:تُو نے فلاں دن فلاں فلاں کام اور فُلاں دن فلاں فلاں کام کىا تھا؟ وہ شخص کہے گا ہاں میں نے کئے تھے۔ وہ شخص اپنے اندر اتنی جرأت نہیں پا رہا ہوگا کہ اپنے گناہوں سے انکار کرے، اور اس کا حال یہ ہوگا کہ وہ اپنے کبیرہ گناہوں سے بھی ڈر رہاہوگا کہ کہیں ان کا حساب نہ شروع ہوجائے۔ پھر اس شخص سے کہا جائے گا: جا تجھے ہر گناہ کے بدلے مىں اىک نىکى دى جاتى ہے،وہ شخص عرض کرے گا: الٰہی! مىں نے تو اور بھى بہت سارے گناہ کىے تھے جنہیں اس وقت مجھ پر پىش  نہىں کىا گىا۔ حضرت ابو ذر رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کہتےہیں: میں نے دیکھا کہ یہ فرما کر رَسُولُاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اتنا مسکرائے کہ آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی مبارک داڑھیں ظاہر ہو گئیں۔ (مسلم، کتاب الایمان، باب أدنٰی أہل الجنۃ۔۔۔الخ،ص۱۰۱، حدیث:۴۶۷)     

میں نے مانا کہ سب سے بُرا ہوں                            کس کا ہوں؟ تیرا ہوں میں تِرا ہوں

ناز رحمت پہ مجھ کو بڑا ہے                                    یاخدا تجھ سے میری دعا ہے

(وسائل بخشش مرمم،ص۱۳۷)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

عوام  میں پائی جانے  والی ایک غلط فہمی

پىارے پىارے اسلامى بھائىو! یقیناً اللہپاک اپنے بندوں پر رحیم وکریم ہے، اس کی رحمت بہت وسیع ہے مگر ٭رحمتِ الٰہی کی وُسْعَت کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ بندے ربّ کی رحمت سے اُمید باندھ کر نیکیاں کرنا چھوڑ دیں۔٭رحمتِ الٰہی کی وُسْعَت کا یہ  مطلب ہرگز نہیں کہ بندے ربّ کی رحمت سے اُمید لگاتے ہوئے گناہوں میں مشغول ہو جائیں۔ ٭رحمتِ الٰہی کی وُسْعَت کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ بندے ربّ کی رحمت سے امید لگاتے ہوئےربِّ کریم کے احکامات پر عمل  کرنے میں سُستی کریں ۔٭رحمتِ الٰہی کی وُسْعَت کا یہ