Lalach Ka Anjaam

Book Name:Lalach Ka Anjaam

بَیان سُننے کی نیّتیں

موقع کی مناسبت اور نوعیت کے اعتبار سے نیتوں میں کمی بیشی وتبدیلی کی جا سکتی ہے۔

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو!حِرْص ولالچ بُری عادات میں سے ایک ہے، حِرْص و لالچ رکھنے  والی نفس کے بہکاوے میں آکر ہمیشہ اِدھر اُدھربھٹکتی رہتی ہےجبکہ قناعت کرنے والی کو اللہ پاک کا شکر بجالانے کی توفیق ملتی ہے۔لالچی  کی کوئی  خواہش پوری نہ ہوتو وہ شکوہ شکایت پر اُتر آتی ہے جبکہ قناعت  بُلند ہمتی، اعلیٰ سوچ، بُزرگی،تقویٰ اور صبرکی نشانی بنتا ہے۔خواہشات کی پیروی انسان کو حِرْص وکنجوسی کی آفت میں مُبْتَلا کرکے راہِ خدا میں خرچ کرنے سے دُوری کا سبب بنتی ہے۔آج کے بیان  میں ہم حِرْصولالچ کے نقصانات  اور اس کےبُرےانجام کے بارے میں سنیں  گی۔آئیے!اس سے مُتَعَلِّق ایک حکایت سنتی ہیں ، چنانچہ

لالچ بُری بَلا ہے!