Lalach Ka Anjaam

Book Name:Lalach Ka Anjaam

الخ،ص۴۰۳ ، حدیث:۱۰۴۶)

ایک اور مقام پر اِرْشاد فرمایا:اگر اِبنِ آدم کے پاس سونے کی ایک وادِی ہوتوچاہے گا کہ اُس کے پاس دو(2)وادیاں ہوں اور اُس کے مُنہ کو مٹّی کے علاوہ کوئی چیز نہیں بھر سکتی اور جو اللہ  پاک کی بارگاہ میں تَوبہ کرے تو اللہ کریم اُس کی تَوبہ قَبول فرماتا ہے۔(مسلم،کتاب الزکاۃ، باب لو أن لابن آدم… الخ ، ص۴۰۴، حدیث: ۱۰۴۹)               

پیاری پیاری اسلامی بہنو! آپ نےسُنا کہ نبیِّ پاک،صاحبِ لولاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے کس قدر بہترین  اَنداز میں لالچ کے بارے میں ہماری رَہنمائی فرمائی کہ انسان  کا لالچ کبھی پو را نہیں ہوتا،اگر اُسے سونے سے بھری وادِیاں بھی مِل جائیں تب بھی مزید کی خواہش کرتا ہے اور ہر گز وہ یہ نہیں سمجھتا کہ بس اب مجھے مال و دَولت کی ضرورت نہیں۔بہرحال ہمیں چاہئے کہ ہم مال سے دل لگانے کے بجائے اسے اچھی جگہوں پر خرچ کرکے اپنے لئے نجات کا سامان کریں۔ہمارے بُزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن  مال کی حقیقت سے اچھی طرح آگاہ تھے،یہی وجہ ہے کہ یہ حضرات ساری زندگی مال کی مَذَمَّت اور اس کی تباہ کاریوں کو بَیان  فرماتے رہے۔آئیے!عبرت کے لئے بُزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کے چند اَقوال سُنئے اور مال کی مَحَبَّت کو ہمیشہ کے لئے اپنے دل و دماغ سے نکال دیجئے،چنانچہ

مال کی مَذمَّت کے بارے میں اَقوالِ  بُزرْگانِ دِین

٭حُجَّۃُ الْاِسْلام حضرت سَیِّدُنا امام محمد غَزالی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ تحریر فرماتے ہیں:حضرت سَیِّدُنا حسن بَصْری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ نے اِرْشاد فرمایا:اللہ پاک کی قسم!جو دِرہَم ( یعنی دَولت)کی عزّت کرتا ہے،اللہ پاک اُسے ذِلّت دیتا ہے۔٭منقول ہے،سب سے پہلے دِرہم و دِینار بنے تو شَیطان نے اُن کو اُٹھا کر اپنے ماتھے پر