Mout Ki Talkhi Aur Karwahat

Book Name:Mout Ki Talkhi Aur Karwahat

کہ معمولی سی تکلیف ہو، ہم پورا گھر سر پر اُٹھا لیتے ہیں، ہمارا حال یہ ہے کہ ہمیں نزلہ و زکام بھی ہوجائے تو ہم سے سہا نہیں جاتا، ہمارا حال تو یہ ہے کہ پاؤں میں موچ بھی آ جائے تو ہم شورشرابا کرتے ہیں،  ہمارا حال یہ ہے کہ سر میں درد ہو تو ہم اس پربے صبری کا مظاہرہ کرتے ہوئے گویاکہ  سب کے سر میں درد کر دیتے ہیں، ہمارا حال یہ ہے کہ جسم کا ہلکا پھُلکا درد بھی ہمیں بستر سے اٹھنے نہیں دیتا، جب ہم اتنے نازک مزاج ہیں تو وقتِ نزع طاری ہونے والی تکالیف کی شدّت کو کیسے برداشت کریں گے؟اللہ پاک ہمیں دُنیا وآخرت میں عافیت ،عافیت اور عافیت نصیب فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنْ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

آمنہ کے پسر ، خیر سے ہوں بسر                                     زِیست کے پیچ و خم، تاجدارِ حرم

(وسائل بخشش مرمم،ص۲۴۸)

       مختصر وضاحت:اے آمنہ کے پیارے  لال صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!ایسا کرم فرما دیجئے کہ ہماری زندگی کے معاملات  خیر سے گزر جائیں ۔

موت کو یاد کر پیارے!

ذرا سوچئے تو سہی،وہ کیسا منظر ہوگا ٭جب ہماری روح ہمارے بدن کا ساتھ چھوڑ رہی ہوگی، ٭موت کے فِرِشتے رگ رگ سے رُوح نکال رہے ہوں گے،  ٭ہمارے ہوش  وحواس خَطا ہو چکے ہوں گے، ٭ہم سب سمجھ رہے ہوں گے مگر دوسروں کو سمجھانے سے عاجز ہوں گے، ٭ہم سب دیکھ رہے ہوں گے مگر بیان کرنے کی ہمت نہیں ہو گی، ٭روح نکالنے والے فرشتے ہمارے سامنے ہوں گے٭روح لے جانے والے فرشتے ہمیں گھیر لیں گے، ٭وہ موت جسے ہم ناپسند کرتے تھے ، وہ اپنی تمام تر حقیقتوں کے ساتھ ہمارے سامنے ہوگی، ٭وہ موت جس سے ہم بھاگتے تھے آج ہمیں وہ