Faizan-e-Safar-ul-Muzaffar

Book Name:Faizan-e-Safar-ul-Muzaffar

میں اللہ پاک سے اُمیدہےاوربدفالی لینا ممنوع کہ اس میں ربِّ(کریم)سےنا اُمّیدی ہے۔اُمّیداچھی ہے، نااُمّیدی بُری، ہمیشہ ربّ(کریم) سے اُمّید رکھو۔(مرآۃ المناجیح، ۶/۲۵۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

اےعاشقانِ رسول!برکتوں والاصَفَرُالْمُظَفَّراسلامی سال کا دوسرا مہینا ہے،جس طرح دیگر مہینوں  میں ربِّ کریم کے فضل و کرم کی بارشیں  ہوتی ہیں،اسی طرح اس مہینے  میں  بھی ہوتی  ہیں  بلکہ  اسے تو صَفَرُ الْمُظَفَّر یعنی کامیابی کا مہینا کہا جاتا ہے،اَلْحَمْدُلِلّٰہ صَفَرُالْمُظَفَّر کے اس مقدس اور برکت والے مہینے میں کئی عظیمُ الشّان اور تاریخی واقعات  رُونما ہوئے ہیں،مثلاً

ماہِ صفرمیں پیش آنے والے چند تاریخی واقعات

٭صَفَرُالْمُظَفَّر کے مہینے  میں ہجرت کے دوسرے سال امیرُ المؤمنین حضرت علی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ اور خاتونِ جنت حضرت فاطمہ زہرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہَاکی شادی خانہ آبادی ہوئی۔(الکامل فی التاریخ، ۲/۱۲)٭ صَفَرُالْمُظَفَّر کے مہینے میں  مسلمانوں  کوفتحِ خیبر نصیب ہوئی۔(البدایۃ والنہایۃ،۳/ ۳۹۲)٭صَفَرُالْمُظَفَّر کے مہینے میں سَیْفُ اللہ حضرت خالد بن ولید،حضرت عمْروْ بن عاص اور حضرت  عثمان بن طلحہرَضِیَ اللہُ عَنْہُم نے  بارگاہِ رسالت میں حاضر ہوکراسلام قبول کیا۔(الکامل فی التاریخ،۲/۱۰۹)٭صَفَرُالْمُظَفَّر کے مہینے میں مدائن (جس میں  کسریٰ کا محل تھا )کی فتح ہوئی۔(الکامل فی التاریخ،۲/۳۵۷)٭صَفَرُالْمُظَفَّر کے مہینےمیں امیرُالمؤ منین حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہُکے دورِ خلافت میں 16ھ میں حضرت سعد بن اَبی وقاص رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے ایوانِ (محل)کِسرٰی میں جمعہ کی نماز ادا کی اور یہ پہلا جمعہ تھا جو عراق کی مملکت میں پڑھا گیا۔٭صَفَرُالْمُظَفَّر کے مہینے میں سن 11ہجری میں ہی جھوٹی نبوت کے دعویدار اَسْوَد عَنْسی کَذَّابسے مسلمانوں نے نجات پائی۔(فیضانِ صدیق اکبر،ص۳۹۱)