Isteqmat Kamyabi Ka Raaz Hai

Book Name:Isteqmat Kamyabi Ka Raaz Hai

کی دلدل میں گِرتاچلاجاتاہے،دنیا کی محبت میں مبتلا ہو کر انسان حلا ل وحرام میں تمیز کرنا چھوڑدیتاہے، دنیا کی مَحَبَّت اور اس کےفریب میں آکرانسان اپنےربِّ کریم  کی نافرمانی کرتاہے،دنیاکی محبت تمام گناہوں کی بنیاد ہے، جوشخص دنیاکی محبّت میں مبتلاہوجاتاہےوہ اپنی آخرت  کو بھول جاتاہے ۔

       آئیے! اپنےدل میں دنیا سے بے رغبتی بڑھانے،نیک اعمال پراستقامت کاجذبہ بڑھانےاور اپنے دل میں فکرِ آخرت کاجذبہاُجاگرکرنےکےلئے(2)فرامینِ مُصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسُنئےاورنَصیحت وعبرت حاصل کیجئے،چنانچہ

دنیا سے بے رغبتی کےفضائل

       ارشادفرمایا:جوشخص ہمیشہ دنیاکی فکرمیں مبتلارہےگا(اور دِین کی پروا  نہ کرے گا )تو اللہپاک اس کے تمام کام پریشان کر دے گا اور ا س کی مُفلسی ہمیشہ اس کے سامنے رہے گی اور اسے دُنیا اتنی ہی ملے گی جتنی اس کی تقدیر میں لکھی ہوئی ہےاور جس کی نِیَّت آخرت کی جانب ہو گی تو اللہکریم اس کی دل جمعی کے لئے ا س کے تمام کام دُرُسْت فرما دے گا اور ا س کے دل میں دُنیا کی بے پروائی ڈال دےگا اور دنیا اس کے پاس خودبخود آئے گی۔( ابن ماجہ، کتاب الزہد، باب الہم بالدنیا، ۴/۴۲۴، حدیث: ۴۱۰۵)

       ارشادفرمایا:جس نے اپنی دنیا سےمَحَبَّت کی اس نے اپنی آخرت کو نُقصان پہنچایا اور جس نے اپنی آخرت سےمَحَبَّت کی اس نےاپنی دُنیاکو نُقصان پہنچایا،پس تم فَنا ہونےوالی(دنیا)پرباقی رہنےوالی (آخرت)کو ترجیح دو۔(مسند احمد،مسند الکوفیین، ۷/۱۶۵، حدیث: ۱۹۷۱۷)

بیان کردہ حدیثِ پاک کےتحت حکیمُ الامت،مشہورمُفسرِ قرآن،مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ  عَلَیْہ فرماتے ہیں: تا ہے۔ر ذیلی حلقے کےں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے ان شا۔اس فرمانِ عالی سے معلوم ہوا کہ دُنیا و آخرت دونوں کی مَحَبَّت ایک دل میں جمع نہیں