Book Name:Achy amaal ki barkaten
کرنے میں لگا رہا تو کل قیامت کے دن اسے بہت زیادہ غم وپر یشانی کاسامنا کرنا پڑے گا۔ ٭جو شَخْص آخِرت میں پیش آنے والے معاملات کو یا درکھتا ہے اور قیامت کے دن پیش آنے والی سختیوں اور گھبراہٹوں کو ہر دم پیشِ نظر رکھتا ہے تو اس کا دل دنیا سےبیزار ہوجاتا ہے۔ ٭ اگر تُو چاہتا ہے کہ تجھے آرام وسکون اور عظیم نعمتیں ملیں تو رات کو کم سویاکراور راتوں کو جاگ کر عبادت کرنے کو اپنا معمول بنا لے۔ ٭جب تجھے کوئی نصیحت کرے،نیکی کی دعوت دے اور بُرائی سے منع کرے تو اس کی دعوت قبول کر۔ تُو اپنے آپ کو اس عظیم دن کے لئے تیار رکھ جب تیرا سامنا اللہ پاک سے ہوگا، تُو اس کی بارگاہ میں حاضر ہوگا،پھر تجھ سے سوال وجواب ہوں گے، اس سخت دن کی تیاری میں ہر وقت خود کو مشغول رکھ۔ ٭نیک اعمال کی کثرت کر اور اپنے آخرت کے خزانے کونیک اعمال کی دولت سے جلد از جلد بھرنے کی کوشش کر۔ ٭فضول مصروفیات کوچھوڑدے اور موت سے پہلے موت کی تیاری کرلے ورنہ بعد میں بہت پچھتا وا ہوگا۔٭جس وقت تیری روح نکل رہی ہوگی اور گلے تک پہنچ جائے گی تو تیری تمام پسندیدہ چیزیں جن کی تُو خواہش کیا کرتاتھا سب کی سب دنیا ہی میں رہ جائیں گی اور اس وقت تیرا افسوس اِنتہا کو پہنچ چکا ہوگا،لہٰذا اس وقت سے پہلے آخرت کی تیاری کرلے۔ (عیون الحکایات،ص۱۵۱)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اچھے اعمال کی جزا جنّت ہے
پیاری پیاری اسلامی بہنو! واقعی خوش نصیب ہے وہ انسان جو اس فانی دنیا میں نیک اعمال کی صورت میں ہمیشہ رہنے والی آخرت کی تیاری کر جائے، اگر اللہ پاک کی رحمت