Book Name:Shan-e-Farooq-e-Azam
بِالْحِجَابِ یعنی آپ کے پاس نیک اور گناہ گار لوگ آتے ہیں ، تو آپ اُمُّہاتُ المؤمنین(یعنی مومنوں کی ماؤں رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُنَّ کو) کو حجاب (پردے ) میں رہنے کا حکم دیجئے۔ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی موافقت میں یہ آیتِ حجاب اُتری :
یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ قُلْ لِّاَزْوَاجِكَ وَ بَنٰتِكَ وَ نِسَآءِ الْمُؤْمِنِیْنَ یُدْنِیْنَ عَلَیْهِنَّ مِنْ جَلَابِیْبِهِنَّؕ-ذٰلِكَ اَدْنٰۤى اَنْ یُّعْرَفْنَ فَلَا یُؤْذَیْنَؕ-وَ كَانَ اللّٰهُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا(۵۹) (پ۲۲ ، الاحزاب : ۵۹)
ترجَمۂ کنزالعرفان : اے نبی! اپنی بیویوں اور اپنی صاحبزادیو ں اور مسلمانوں کی عورتوں سے فرمادو کہ اپنی چادروں کا ایک حصہ اپنے او پر ڈالے رکھیں ، یہ اس سے زیادہ نزدیک ہے کہ وہ پہچانی جائیں تو انہیں ستایا نہ جائے اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
(بخاری ، کتاب التفسیر ، باب قولہ لا تدخلوا۔ ۔ ۔ الخ ، ۳ / ۳۰۴ ، حدیث : ۴۷۹۰)
تفسیر صراطُ الْجِنان میں اس آیتِ کریمہ کے تحت ہے : (اس آیت میں اللہ پاک نے)ارشاد فرمایا : اے پیارے حبیب (صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم)! آپ اپنی اَزواجِ مُطَہَّرات ، اپنی صاحبزادیو ں اور مسلمانوں کی عورتوں سے فرمادیں کہ جب اِنہیں کسی حاجت کے لئے گھر سے باہر نکلنا پڑے تو وہ اپنی چادروں کا ایک حصہ اپنے منہ پر ڈال کر رکھیں۔
(صراط الجنان ، ۸ / ۹۴)
پیاری پیاری اسلامی بہنو!اس آیتِ کریمہ میں سب مسلمان عورتوں کو حکم دیا جا رہا ہے کہ جب بھی باہر نکلیں تو حجاب(پردہ ) کر کے اور اچھی طرح جسم ڈھانپ کے نکلیں۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ دین ِاسلام کو یہ اِعزاز (Honour)حاصل ہے کہ اس نے پاکیزہ معاشرےقائم کرنےکے لئے ہمیں