Ala Hazrat Aur Naiki Ki Dawat

Book Name:Ala Hazrat Aur Naiki Ki Dawat

کرنا * مُعَاشَرے میں پائی جانے والی بُرائیوں کو سُدھارنا ، یہ سب کچھ اِرْشَاد کے ضِمن میں آتا ہے۔  اب قُطْبُ الاِرْشَاد کا معنیٰ بنے گا : اپنے زمانے کے سب سے بڑے مُصلِح مِلَّت  ( یعنی اُمَّت کی اِصْلاح کرنے والے ) ، اپنے زمانے کے اَوْلیا کے سردار۔ ( [1] )

ایک سرحدی پٹھان کی آپ بیتی

علّامہ اَرْشَدُ القادری صاحِب رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ لکھتے ہیں : ایک مرتبہ بریلی شریف کے اَسٹیشن پر ایک سرحدّی پٹھان کہیں سے اُترا ، اس نے اسٹیشن ( Station )  کے قریب ہی نُوری مسجد میں فجر کی نماز ادا کی ،  نماز کے بعد اس نے جاتے ہوئے نمازیوں میں سے کسی کو روک کر پوچھا : یہاں مولانا احمد رضا خان صاحب نامی کوئی بزرگ رہتے ہیں؟ ان کا پتہ ہو تو بتا دیجئے !  نمازی بولا : جی ہاں ! یہاں سے دو تین مِیْل کے فاصلے پر سوداگران نام کا ایک محلّہ ہے ، مولانا احمد رضا خان صاحب وہیں رہتے ہیں۔

سرحدّی پٹھان ایڈریس پوچھ کر اُٹھنا ہی چاہتا تھا کہ ایک نمازی نے اسے روک کر پوچھا : آپ کہاں سے تشریف لائے ہیں؟ پٹھان بولا : مَیں سرحد کے قبائلی علاقے سے ہوں۔ نمازی نے پھر پوچھا : مولانا احمد رضا خان صاحِب سے کیوں ملنا چاہتے ہیں؟ اس سوال پر سرحدی پٹھان کے جذبات مچل گئے ، کیفیت تبدیل ہو گئی اور آنکھوں میں آنسُو آگئے ، اُس نے بھیگی پلکوں کے ساتھ کہا : یہ سوال نہ ہی پوچھئے تو بہتر ہے۔ سُوال پوچھنے والے اور قریب کھڑے دوسرے لوگوں کو بہت حیرت ہوئی کہ یہ ایسی کون سی راز کی بات ہے ، جو یہ بتانا نہیں چاہتے۔ اب لوگوں  کا شوق بڑھا ، ان کے بار بار پوچھنے پر آخِر اس


 

 



[1]...فتوحات ، جلد : 3 ، صفحہ : 297۔