Book Name:Muye Mubarak Kay Waqiyat
الٰہی جہنّم سے آزاد کر دے مَیں فِرْدَوس میں داخلہ مانگتا ہوں
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
( 2 ) : پیارے اسلامی بھائیو ! سرورِ عالَم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے مُوئے مبارک تقسیم فرمائے ، اس سے دوسرا مدنی پھول یہ سیکھنے کو ملا کہ ہمارے آقا و مولا ، مُحَمَّدِ مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم خُود اس بات کو پسند فرماتے تھے کہ اُمّت اپنے محبوب نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی مبارک یادگاریں سنبھال کر رکھے ، ان سے برکت حاصِل کرے ، اسی لئے صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان میں بطورِ برکت و یادگار اپنے مُوئے مبارک تقسیم فرمائے۔
الحمدللہ ! صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان نے ان تبرکاتِ مصطفےٰ کی خُوب قدر فرمائی ، انہیں سنبھال کر باادب اور بحفاظت ( Safe & Secure ) رکھا ، ان سے برکت حاصِل کرتے رہے ، پھر انہیں سے وہ مُوئے مبارک بعد والوں کو منتقل ( Transfer ) ہوئے اور پھر یہی مُوئے مبارک ایک نسل سے دوسری نسل کی طرف منتقل ہوتے رہےاور الحمد للہ ! آج بھی کئی عاشقانِ رسول کے پاس محفوظ ہیں۔
سُوکھے دھانوں پہ ہمارے بھی کرم ہو جائے
چھائے رحمت کی گھٹا بن کے تمہارے گیسو ( [1] )
حضُور جانِ کائنات ، فخرِ موجودات صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ایک مرتبہ صفا و مروہ کی سعی فرما رہے