Book Name:Parosi ki Ahmiyat
* وہ بیمار ہو تو اُس کی مزاج پُرسی کرے ، * مصیبت کے وَقت اُس کی غم خواری کرے اور اُس کا ساتھ دے۔ * خُوشی کے موقع پر اُسے مُبارَک باد دے اور اُس کے ساتھ خُوشی میں شرکت ظاہر کرے ۔ * اُس کی لغزِشوں سے در گزر کرے ، * چھت سے اس کے گھر میں نہ جھانکے ، * اُس کے گھر کا راستہ تنگ نہ کرے۔ * اُس کے عیبوں پر پردہ ڈالے ، * اگر وہ کسی حادِثے یا تکلیف کا شکار ہو تو فوری طور پر اُس کی مدد کرے۔ * جب و ہ گھر میں موجود نہ ہو تو اُس کے گھر کی حفاظت سے غفلت نہ بَرتے۔ * اُس کے خلاف کوئی بات نہ سنے اور اُس کے اَہلِ خانہ سے نگاہوں کو نیچی رکھے۔ * اُسے جن دینی یا دُنیوی اُمور کا علم نہ ہو ان کے بارے میں اُس کی رہنمائی کرے۔ ( [1] )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سُنّتوں بھرے اجتماع کے شیڈول کےمطابِق ” کفر و فقر سے پناہ کی دعا “ یادکروائی جائےگی۔وہ دُعایہ ہے :
اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْکُفْرِ وَالْفَقْرِ وَ عَذَابِ الْقَبْرِ۔ ( نسائی ، ص۲۳۱ ، حدیث : ۱۳۴۴ )
ترجمہ : اے اللہ ! میں کفر ، فقر اور عذاب قبر سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ ( مدنی پنج سورہ ، ص ۲۲۲ )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
* اجتماعی جائزے کا طریقہ ( 72نیک اعمال (