Book Name:Namaz Ki Ahmiyat

1.      ارشادفرمایا:جب بندہ جماعت کے ساتھ نماز پڑھے پھر اللہ  پاک سے اپنی حاجت کا سُوال کرے تو اللہ پاک اس بات سے حیا فرماتا ہے کہ بندہ حاجت پوری ہونے سے پہلے واپس لوٹ جائے۔(حلیۃ الاولیاء،مسعر بن کدام ، ۷/۲۹۹،حدیث:۱۰۵۹۱)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                               صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

 پیارےاسلامی بھائیو!آپ نے سنا کہ جماعت سے نماز پڑھنے والے کو اس کی کیسی کیسی برکتیں نصیب ہوتی ہیں،لہٰذاہمیں بھی  پانچوں نمازیں جماعت کے ساتھ مسجد کی پہلی صف میں اداکرنے کی عادت بنانی چاہیے۔بسا اوقات بہت سے معذور اور بڑی عمر کے  افراد جماعت سے نماز ادا کرنے کیلئے بڑی مشکل سے چل کرمسجد کی طرف آتے ہیں اور جیسے انہیں آسانی ہوتی ہے نماز پڑھ لیتے ہیں، اگر وہ اتنی تکلیف  اٹھانے کے باوجود جماعت سے نماز پڑھنے کو ترجیح دے سکتے ہیں تو ہمیں تو اور زیادہ اہتمام اور  چُستی کے ساتھ جماعت کے ساتھ نماز ادا کرنی چاہیے۔آج بہت سے لوگ دنیوی اعتبار سے تو ایک  دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش  کرتے ہیں، مثلاً کسی کا عالیشان بنگلہ دیکھا تو اس جیسا بنانے کی خواہش،کسی کوعمدہ  کپڑے کاشاندار لباس پہنے دیکھاتو ایساپہننے کی خواہش،کسی کی  نئی چمکتی دَمکتی کاردیکھی تو ویسی ہی کار لینے کی خواہش اور کسی کا کامیاب کاروبار(Business)دیکھاتوامیر وکبیربننے کی خواہش انگڑائی لینے لگتی ہے،اَلْغَرَض!لوگ دنیوی مال و دولت کی مَحَبَّت کے ایسے لالچی ہوچکے ہیں کہ دن رات اسی کو حاصل کرنے کیلئے  کوششیں کرتے ذرا نہیں تھکتے ۔ اے کاش! کسی کو نیکیاں  کرتا دیکھ کر ہم بھی  نیک اعمال کرنے والے بن جائیں۔ اے کاش! دوسروں کومسجد کی طرف جاتا دیکھ کر ہمیں بھی پانچوں نمازیں جماعت کے ساتھ اداکرنے کی  خواہش پیدا  ہوجائے۔اے کاش!