Book Name:Sikhne Sikhane Ke Halqon Ka Jadwal

فرمانِ مصطفےٰ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم

* مومن کی جان اپنے قرض کے سبب معلق رہتی ہے(یعنی جنت میں جانے سے روک دی جاتی ہے([1])) جب تک کہ اس کا قرض ادا نہ کردیا جائے۔([2]) *ایک حدیثِ پاک میں فرمایا : 4آدمی ایسے ہیں کہ وہ جہنمیوں کی تکلیف میں اضافے کا سبب بنیں گے اور وہ کھولتے پانی اور آگ کے درمیان دوڑتے ہوئے ہلاکت وتباہی مانگتے ہوں گے۔ (اُن میں سے  ایک وہ  ہوگا)جس پر انگاروں کا صندوق لٹک رہا ہوگا، اس کے بارے میں جہنمی ایک دوسرے سے کہیں گے:اس بدبخت کو کیا ہوا؟ اس نے تو ہماری تکلیف میں اور اضافہ کردیا۔ وہ جواب دے گا:میں اس حال میں مرا کہ میری گردن پر لوگوں کے اَموال کا بوجھ (یعنی قرض) تھا۔([3])  

قرض نہ لوٹانے کے بعض اسباب

(1):لاپرواہی(یعنی قرض اُتارنے کی فِکْر نہ کرنا) (2):خوامخواہ ٹال مٹول کی عادَت (3):مال کی محبّت  (4):آمدن و خرچ میں بےاعتدالی (بہت سارے لوگ جو قرض کے بوجھ تلے دَب جاتے ہیں، اس سے نکل نہیں پاتے، ان میں بےاعتدالی دیکھی جاتی ہے یعنی وہ مال کی آمدن اور خرچ کو درست طور پر منظم نہیں کرتے،جس کے سبب بچت نہیں ہوتی، نہ قرض اُتر پاتا ہے)(5):قدرتی آفات (مثلاً کاروبار ٹھپ ہو جانا، کام نہ چلنا  وغیرہ)

قرض نہ لوٹانے کے گُنَاہ  سے بچنے کے لئے

*قناعت اختیار کیجئے! یعنی اَوّل تو یہ کوشش کیجئے!کہ قرض لینا ہی نہ پڑے، اللہ پاک نے جتنا کچھ عطا فرمایا ہے،اسی میں گزرا کرنے کی عادَت بنائیے! *اگر قرض لینا ہی پڑ جائے تو اسے جلد از جلد اُتارنے کی فِکْر کیجئے!کہ قرض ایک بوجھ ہے،جس کے سبب آدمی معاشرے میں بھی رُسْوا ہو سکتا ہے اور جنّت میں جانے سے بھی روک دیا جاتا ہے *مال کی محبّت دِل سے نکال دیجئے!کہ یہ بُری محبّت کئی ایک گُنَاہوں کی جڑ ہے *اپنی آمدن اور خرچ کے نظام کو بہتر کیجئے! اگر سَر پر قرض ہے تو اسے اُتارنے کے لئے جدول


 

 



[1]... لمعات التنقیح،کتاب البیوع،باب الافلاس والانتظار،جلد:5،صفحہ:603، تحت الحدیث:2915۔

[2]... ترمذی ،کتاب الجنائز ،باب ماجاء عن  النبی صلی اللہ عَلَیْہ آلہ وسَلّم اَنّہ قال اِنّ نَفْسَ...الخ ،صفحہ:280،حدیث:1078۔

[3]...معجم کبیر،جلد:4،صفحہ:182،حدیث:7076،ملتقطاً۔