Book Name:Sikhne Sikhane Ke Halqon Ka Jadwal

آیت مبارکہ

وَ كَانُوْا یُصِرُّوْنَ عَلَى الْحِنْثِ الْعَظِیْمِۚ(۴۶) (پارہ:27،سورۂ واقعہ:46)

ترجمہ کنز العرفان : اور بڑے گناہ پر ڈٹے ہوئے تھے۔ 

تفسیر ِصراط الجنان میں ہے:اس آیتِ مبارکہ میں جہنم کے عذاب کا حق دار ہونے کی ایک وجہ یہ بیان کی گئی کہ وہ (یعنی جہنّم کے حقدار بننے والے) بڑے گناہ پر ڈٹے ہوئے تھے ،اس سے معلوم ہو ا کہ گناہ پر اِصرار ایسی خطرناک چیز ہے جس کے انجام کے طور پر خاتمہ کفر کی حالت میں  ہو سکتا ہے ۔([1])

فرمانِ مصطفےٰ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم

* گناہوں  پر اِصرار کرنے والوں  کے لیے ہلاکت ہے اور یہ وہ لوگ ہیں  جو گناہوں  پر ڈٹے ہوئے ہیں  حالانکہ انہیں  معلوم ہے جو کچھ وہ کر رہے ہیں ۔([2])*ایک حدیث پاک میں فرمایا:جب بندہ کوئی گناہ کرتا ہے تو اس کے دل میں ایک سیاہ نقطہ  لگ جاتا ہے،جب اس گناہ سے باز آجاتا ہے اور توبہ واستغفا ر کرلیتا ہے تو ا س کا دل صاف ہوجاتا ہے اور اگر پھر گناہ کرتا ہے تو وہ نقطہ بڑھتا ہے یہاں تک کہ پورا دل سیاہ ہوجاتا ہے۔([3])

گناہوں پر اصرار کے گُنَاہ میں مبتلا ہونے کے بعض اسباب

(1):جہالت (کہ بعض لوگ جہالت کے سبب رحمت کا غلط سہارا لیتے اور گُنَاہ پر اڑتے ہیں، ایسے لوگ عموماً کہتے سُنائی دیتے ہیں کہ اللہ پاک بڑا مہربان ہے، بخش ہی دے گا۔ ان کی یہ بات سچّی ہے، اللہ پاک واقعی بہت مہربان ہے مگر اس مہربانی کو سہارا بنا کر گُنَاہوں پر دلیر ہونا کھلی جہالت ہے)  (2):بُری صحبت (3):طُوْلِ اَمَل (یعنی بہت عرصہ جینے کی اُمِّید کہ اس کے سبب آدمی گُناہوں پر اَڑتا اور توبہ میں ٹال مٹول کرتا رہتا ہے) (4):غفلت (5):مایوسی (کہ جو رحمتِ اِلٰہی سے بالکل مایُوس ہو جائے، وہ بھی گُنَاہوں پر دلیر ہو جاتا ہے) ۔


 

 



[1]... صراط الجنان ،پارہ :28،الواقعہ،تحت الآیت:46،جلد:9،صفحہ:690 ۔

[2]... مسند امام احمد ،مسند عبد الله بن عمر بن العاص،جلد:3،صفحہ:684،حدیث:7238۔

[3]... ترمذی ،کتاب تفسیر القرآن،باب من سورۃ ویل للمطففین ،صفحہ:769،حدیث:3334۔