Book Name:Sikhne Sikhane Ke Halqon Ka Jadwal

فرمانِ مصطفےٰ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم

میری اُمَّت میں مُفْلِس وہ شَخْص ہے جو قِیَامت کے دِن نَماز، روزَہ، زکوٰۃ تو لے کر آئے گا مگر ساتھ ہی کسی کو گالی بھی دی ہو گی، کسی کو تُھْمَت لگائی ہو گی، اُس کا مالِ ناحق کھایا ہو گا، اس کا خون بہایا ہو گا، اس کو مارا ہو گاتو اس کی نیکیوں میں سے کچھ اِس مَظْلُوم کو دے دی جائیں گی اور کچھ اُس مَظْلُوم کو پھر اگر اِس کے ذِمّے جو حُقوق تھے ان کی ادائیگی سے پہلے اس کی نیکیاں خَتْم ہو جائیں تو ان(یعنی مَظْلُوموں) کے گُنَاہ لے کر اِس (یعنی ظالِم) پر ڈالے جائیں گے پھر اس (ظالِم) شَخْص کو جہنّم میں ڈال دیا جائے گا۔([1])

ظلم کے گُنَاہ میں مبتلا ہونے کے بعض اسباب

 (1): غُصّہ(2): لڑائی جھگڑا (3):مال و دَولت کی حِرْص(4): جَہالت(5): بُغْض وکینہ یعنی دل میں کسی کے خِلَاف بغیر کسی شَرْعِی وجہ کے نفرت اور دشمنی رکھنا وغیرہ۔ 

ظلم کے گُنَاہ  سے بچنے کے لئے

*قرآن و حدیث میں ذِکْر کئے گئے ظُلْم کے ہولناک عذابات کا مُطَالعہ کیجئے اور اپنے نازُک بدن پر غور کیجئے کہ ظُلْم کے سبب اگر ان میں سے کوئی عذاب ہم پر مُسَلَّط کر دیا گیا تو ہمارا کیا بنے گا۔ *غصّے میں آکر کسی کی حق تلفی کرنے کو دل چاہے تو فوراً اپنے آپ کو یوں ڈرائیے کہ اگر میں غصّے میں آ کر حق تلفی کروں گا تو گنہگار اور جہنّم کا حق دار قرار پاؤں گا کہ یہ گُنَاہ کے ذریعے غصّہ ٹھنڈا کرنا ہوا اَور فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہے: جہنّم میں ایک دروازہ ہے اس سے وُہی داخِل ہوں گے جن کا غصّہ کسی گُنَاہ کے بعد ہی ٹھنڈا ہوتا ہے۔([2]) *موت اور قَبْر و آخرت کو کثرت سے یاد کیجئے اس سے دِل نرم ہو گا اور دوسروں کی حق تلفی اور ظُلْم کرنے سے بچنے کا ذِہْن بنے گا۔


 

 



[1]...مسلم، كتاب البر والصلۃ والآداب، باب تحريم الظلم، صفحہ:1000، حديث:2581۔

[2]...مسند الفردوس، جلد:1،صفحہ:205، حديث:784۔