Book Name:Sikhne Sikhane Ke Halqon Ka Jadwal
ہاں! کوئی صحیح مجبوری ہو تو زیادہ دَیْر بھی رکھا جا سکتا ہے۔پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے قبر کے سِرْہانے اور پائنتی کی طرف سُورۂ بقرہ کی ابتدائی 5 آیات اور آخری 2 آیات پڑھنے کی ترغیب دِلائی، اس سے معلوم ہوا کہ میّت کے لئے قرآن خوانی کرنا جائِز بلکہ کارِ ثواب ہے، میّت کو اس کا ثواب پہنچتا ہے۔ ([1])
تدفین کی 7 سُنَّتَیْں ہیں،جن میں سے 3 ہم پہلے سیکھ چکے، 4آج سیکھیں گے۔آئیے!پہلے سیکھی ہوئی سنتیں دہرالیتے ہیں:(1): مَیّت کو دفنانے کے لئے لَحَد بنانا سُنَّت ہے (2): قبر گہری کھودنا (3):جس حالت میں موت ہو، اسی حالت پر دفن کرنا سنت ہے۔
مزید 4 سُنَّتَیں جو آج سیکھنی ہیں،وہ یہ ہیں:
(1):میّت کو قبر میں لِٹا کر اس کا مُنہ قبلہ کی طرف کرنا۔([2])
وضاحت:میّت کا منہ قبلہ کی طرف کرنے کا افضل طریقہ یہ ہے کہ میّت کو سیدھی کروٹ پر لِٹائیے ! اس کے پیچھے نرم مٹی یا ریتے کا تکیہ سابنا دیجیئے! خیال رہے اینٹ پتھر کا تکیہ نہ بنائیں اور ہاتھ کروٹ سے الگ رکھیں، بدن کا بوجھ ہاتھ پر نہ ہو اس سے میّت کو تکلیف ہوگی۔ جہاں اس طرح لٹانے میں مشکل ہو ،تو وہاں چِت (پیٹھ کے بَل )لِٹا کر منہ قبلہ کو کر دیں ۔جیسے کہ ہمارے ہاں یہی رائج ہے ۔([3])
(2): میت کو قبلہ کی جانب سے قبر میں اتارنا سنت ہے ۔
وضاحت :جنازے کی چار پائی قبلہ کی طرف رکھی جائے ،وہاں سے میت کو نرمی سے اٹھا کر قبر میں اتارئیے ۔([4])