Book Name:Sikhne Sikhane Ke Halqon Ka Jadwal
(4): اَمْرٌ بِالْمَعْرُوْفِ وَ نَہْیٌ عَنِ الْمُنْکَرِ (یعنی نیکی کا حکم دینا اور بُرائی سے منع کرنا)
وضاحت: یعنی راستے کا چوتھا حق نیکی کی دعوت دینا ہے۔ الحمد للہ! نیکی کی دعوت کے ثواب کی کوئی انتہا ہی نہیں، راستے میں اس کا اکثر موقع ملتا رہتا ہے۔ مثلاً آپ بیٹھے تھے، کوئی ملاقات کے لئے آیا، بغیر سلام کئے ہاتھ مِلانے لگا، اسے پیا ر سے سمجھاتے ہوئے نیکی کی دعوت دیجئے کہ بھائی جان! ہاتھ مِلانے سے پہلے سلام کرنا سُنّت ہے۔([1]) بعض لوگ سلام کرتے وقت جُھک جاتے ہیں، اُن کو بھی موقع کی مُنَاسبت سے اور ان کے حوصلے کے مطابق سمجھایا جائے، مثلاً کہئے! پیارے بھائی! سلام کرتے وقت رکوع کی حدّ تک جھکنا حرام ہے، اس سے کم جھکنا مکروہ ہے۔ ([2])لہٰذا سیدھے کھڑے رہ کر سلام کیا کیجئے! ہاں! ماں باپ، استاد، پیر صاحِب یا کسی عاشِقِ رسول عالِمِ دِین کے ہاتھ چومنے ہوں تو اس کے لئے جھک سکتے ہیں۔
راستے میں نیکی کی دعوت عام کرنے کا آسان اور بہترین طریقہ یہ ہے کہ مکتبۃ المدینہ کے جیبی سائِز کے رسالے اپنے پاس رکھ لیجئے! موقع کی مُنَاسبت سے، اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ مسلمان بھائیوں کو تحفے میں دیتے رہئے! اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!نیکیوں کا بڑا ذخیرہ جمع ہو جائے گا۔
آج ہم نے راستے کے چار حقوق سیکھے: (1):غَضُّ الْبَصَرِ (یعنی نگاہیں نیچی رکھنا) (2):کَفُّ الْاَذٰی (یعنی تکلیف نہ دینا) (3):رَدُّ السَّلامِ (یعنی سلام کا جواب دینا) (4): اَمْرٌ بِالْمَعْرُوْفِ وَ نَہْیٌ عَنِ الْمُنْکَرِ (یعنی نیکی کا حکم دینا اور بُرائی سے منع کرنا) ۔
نوٹ:راستے کے حقوق کے متعلق تفصیلی معلومات کے لئے شیخِ طریقت امیرِ اہلسنت مولانا محمد الیاس عطّار قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی کتاب نیکی کی دعوت ،صفحہ:314سے 336تک پڑھئے ۔