Book Name:Musalman Ke 2 Huqooq
فرمانِ مصطفےٰ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم
رسول ِذیشان ،مکی مدنی سلطان صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نےفرمایا: اَعْمال نامے 3قِسم کے ہیں: (1):اللہ پاک جس کی بخشش نہ فرمائے گا۔ یہ شِرْک ہے۔ (یعنی اعمال نامہ جس میں شرک و کفر دَرْج ہوں، اس کی کسی صُورت بخشش نہیں ہے) (2):وہ اعمال نامہ جسے اللہ پاک نہ چھوڑے گا، اس میں آپس کی حق تلفیاں ہیں، جب تک اللہ پاک ان کا فیصلہ نہ فرما دے، انہیں مُعَاف نہیں کیا جائے گا (3):وہ اعمال نامہ جس میں حقوق اللہ کی ادائیگی (مثلاً نماز روزہ وغیرہ)میں ہونے والی کمیاں دَرْج ہوں گی، یہ اللہ پاک کی چاہت پر ہے، چاہے تو معاف فرمائے، چاہے تو سزا دے۔ ([1])
مسلمان چاہے ہمارا رشتے دار ہو یا نہ ہو، جان پہچان والا ہو یا انجان، جو مسلمان ہے، اس کے ہم پر بہت سارے حقوق ہیں، جن میں سے 3 ہم پہلے سیکھ چکے،2 حقوق آج سکیں گے۔ آئیے ! پہلے سیکھے ہوئے حقوق دوہرا لیتے ہیں :(1): عِیَادَۃُ الْمَرِیْضِ: مریض کی عیادت کرنا (2): اِتِّبَاعُ الْجَنَائِز :جنازے کے ساتھ چلنا (3):وَتَشْمِیْتُ الْعَاطِسِ اورچھینک کا جواب دینا۔
مزید 2 حقوق جو آج سیکھنے ہیں وہ یہ ہیں:
پہلاحق :رَدُّ السَّلامِ یعنی سلام کا جواب دینا
وضاحت: سلام کا جواب دینا واجب ہے۔ چند باتیں ذہن میں بٹھائیے! *سلام کے جواب میں صِرْف وَعَلَیْکُم کہہ دیا، اس سے واجب ادا ہو جائے گا*مستحب یہ ہے کہ وَعَلَیْکُمُ السَّلَامْ وَرَحَمَۃُ اللہِ وَبَرَکَاتُہُ کہے*سلام کا جواب اتنی آواز سے دیناکہ سامنےوالا سن لے واجب ہے *سلام کا جواب زبان سے دینا ضروری ہے،صرف ہاتھ یا سَر کے اشارے سے جواب دیا تو واجب ادا نہیں ہوگا