Sachay Aashiq e Rasool ki Phechan

Book Name:Sachay Aashiq e Rasool ki Phechan

نمبر21 میں اِرْشاد ہوتا ہے :

لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰهِ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ (پ۲۱، الاحزاب:۲۱)

ترجَمۂ کنز الایمان:بے شک تمہیں رَسُوْلُ اللہ کی پیروی بہتر ہے ۔

صَدْرُالْافاضِل حَضْرتِ علّامہ مَولانا سَیِّدِمحمد نَعِیْمُ الدِّین مُرادآبادی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْہَادِی اس آیتِ مُبارَکہ کے تَحْت فرماتے ہیں:ان کا اَچّھی طرح اِتّباع کرو اور دِینِ الٰہی کی مدد کرو اور رَسُولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ  کا ساتھ نہ چھوڑو اور رَسُوْلِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی سُنَّتوں پر چلو یہ بہتر ہے۔

    مُفَسّرِشَہِیْر حَکیْمُ الْاُمَّت حضرت مُفْتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الْحَنَّان  ”نورُالْعِرفان“میں اِسی آیت کے تَحْت فرماتے ہیں: مَعْلُوم ہوا کہ حُضُور(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ) کی زِنْدَگی شَرِیْف سارے انسانوں کے لیے نُمونہ ہے جس میں زِنْدگی کا کوئی شُعْبہ باقی نہیں رہتا اور یہ بھی مَطْلَب ہو سکتا ہے کہ رَبّ (تَعالیٰ) نے حُضُور (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ) کی زِنْدَگی شریف کو اپنی قُدْرَت کا نُمونہ بنایا۔ کاریْگر نُمُونہ پر اپنا سارا زورِ صَنْعَت صَرف کر دیتا ہے ۔ مَعْلُوم ہوا کہ کامیاب زِنْدگی وہی ہے جو ان کے نَقْشِ قَدم پر ہو ، اگر ہمارا جینا ،مَرنا ،سونا ، جاگنا حُضُور (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ) کے نَقْشِ قَدم پر ہو جائے تو یہ سارے کام عبادت بن جائیں ۔ (نور العرفان، پ٢١، الاحزاب، تحت الآیۃ:٢١، ص٦٧١)

    سرکارِ مدینہ ، قَرارِ قَلْب وسینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشادفرمایا :مَن اَحْیَا سُنَّتِی فَقَدْ اَحَبَّنِی وَ مَنْ اَحَبَّنِیْ کَانَ مَعِـیَ فِی الْـجَـنَّةِ یعنی جس نے میری سُنَّت کو زِنْدہ کیا اس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔ (ترمذی ،کتاب العلم،باب ماجاء فی الاخذبالسنۃو اجتناب البدع، ٤/٣٠٩، حدیث:٢٦٨٧)

سُنَّت زندہ کرنے کا ثواب

نبیِّ کریم،رؤفٌ رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے حَضْرتِ سَیِّدُنا بلال بن حارِث رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ