Sachay Aashiq e Rasool ki Phechan

Book Name:Sachay Aashiq e Rasool ki Phechan

ہمارے حُلیے اور کردار کو دیکھے تو کہہ اُٹھے کہ وہ  دیکھوسچّاعاشقِ رسول  جارہا ہے ۔اے کاش! ہماری پہچان ہی عاشقِ رَسُول کے نام سے ہوجائے تو اس سے بڑھ کر سَعادَت کی بات اور کیا  ہوگی۔

فَنااِتْنا تو ہوجاؤں میں تیری ذاتِ عالی میں

جو مجھ کو دیکھ لے اس کو تیر ا دِیدار ہوجائے

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!          صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

بیان کاخلاصہ

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آج کے بیان  میں ہم نے سچّے عاشقانِ رَسُول کی پہچان کے حوالے سے مدنی پُھو ل سُننے کی سَعادَت حاصل کی ۔ صَحابۂ کرام  عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کی سرکا ر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ سے بے اِنْتہا مَحَبَّت کے بارے میں سُنا کہ جب آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ وضو فرماتے تو صَحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  آپ کے جِسْم ِ اقْدس سے مَسْ(چُھوجانے والے )وضوکے پانی کو حاصل کرنے کیلئے  ایک دوسرے سے سَبْقَت لے جانے کی کوشش کرتے،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کے حکم کی فوراً تعمیل کرتے ،آپ کے سامنے نِہایت اَدَب واِحْترام کے ساتھ بیٹھتے کبھی آنکھ اُٹھاکر نہیں دیکھتے ۔ہمیں بھی چاہیے کہ جس مَجْلس میں حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کا ذِکْرِ خَیْر کیا جارہا ہو اِنْتہائی اَدَب واِحْترام کے ساتھ آپ کا ذِکْرِ خَیْر  سُننا چاہیے ۔اس کے بعد ہم نے  قرآنِ پاک کی آیت اوراحادیثِ مبارکہ سُنیں جن سے مَعْلُوم  ہواکہ نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی مَحَبَّت ایمانِ کامل کیلئے شرط ہے، آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی مَحَبَّت خُونی رِشْتہ داروں اور اپنی جان ومال سے بھی عزیز ہونی چاہیے۔صِرْف زَبان کی حد تک مَحَبَّتِ رَسُول کا دعویٰ نہیں ہونا چاہیے بلکہ   عملاًسچی اورحقیقی مَحَبَّت ہونی چاہیے ،صحابہ ٔ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  ایسے سچے عاشِقانِ رَسُوْل تھے کہ سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ پر اپنی جان تک لُٹادیا کرتے تھے۔اے کاش!