Fazail e Sadqaat

Book Name:Fazail e Sadqaat

حضرت سَیِّدُنا شیخ علامہ یافعی یمنی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: بعض حضرات اِس حِکایت کے مُتَعَلِّق یہ بَیان  کرتے ہیں کہ سائل کو جو انڈے دِیئے گئے تھے اُن میں تین(3) سالِم اور ایک ٹُوٹاہوا تھا۔ربّ تعالیٰ نے ہر ایک کے بدلے دس دس(10،10) عطا فرمائے۔ سالِم کے عوض سالِم اور ٹُوٹے ہوئے کے بدلےٹُوٹےہوئے۔(فیضانِ سُنّت،باب آدابِ طعام،ج۱،ص۵۱۳بحوالہ روض الریاحین،ص۱۵۱)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمارے اَسْلاف و بُزرگانِ دینرَحِمَہُمُ اللّٰہُ الْمُبِین نہ صرف خُود بکثرت صَدَقہ و خَیْرات کِیا کرتے تھے بلکہ دوسرے لوگوں کو بھی اِس کارِ خَیْر کی بہت ترغیب دِلایاکرتے تھے، آئیے اِس ضِمن میں 3 اَقْوال سُنتے ہیں :

)1(ہر حال میں صَدَقہ کرو

اَمِیْرُالمُؤمنین حضرت سیِّدُنا عَلِیُّ الْمُرتضٰیکَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمفرماتے ہیں:اگر تمہارے پاس دُنیا کی دولت آئے تو اُس  میں سے کچھ خَرْچ کرو ،کیونکہ خَرْچ کرنے سے وہ ختم نہیں ہوجائے گی اور اگر دُنیا کی دولت تم سے مُنہ پھیر کر جانے لگے تو بھی اُس میں سے کچھ خَرْچ کرو، کیونکہ  اُس نےباقی نہیں رہنا(احیاء العلوم،ج ۳ص۷۳۸)

(2)سخاوت کیا ہے؟

حضرت سیِّدُناحسن بصری عَلَیْہِ رَحْمَۃ ُاللہِ الْقَوِی سے پُوچھا گیا کہ سخاوت کیا ہے؟ فرمایا:اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے لئےاپنا مال خوب خَرْچ کرنا۔پھر پُوچھا:حَزم(اِحْتیاط)کیا ہے؟فرمایا:اللہعَزَّ وَجَلَّ کے لئے مال روکے رکھنا۔ پھر پُوچھا گیا:اِسْراف کیا ہے؟ فرمایا:اِقْتِدار کی چاہت میں مال خَرْچ کرنا۔ (احیاء العلوم،ج ۳ص۷۳۹)