Faizan e Shaban

Book Name:Faizan e Shaban

گھر جل گئے اور اِتنے آدَمی جُھلس کر مرگئے وغیرہ وغیرہ ۔ اِس میں جان کا خطرہ، مال کی بربادی اور مکان میں آگ لگنے کا اَندیشہ ہے ، پھر یہ کام اللہعَزَّ  وَجَلَّ کی نافرمانی بھی ہے۔ حَضْرتِ مُفْتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں : ''آتَشبازی بنانا ، بیچنا ، خریدنا اور خریدوانا ، چَلانا اور چلوانا سب حرام ہے۔ ''(اسلامی زندگی ص ٦٣)(فیضان ِ سنت ،ص۱۳۹۶)

اے خاصۂ خاصانِ رُسُل وقتِ دُعا ہے

اُمّت پہ تِری آکے عَجَب وَقْت پڑا ہے
فَریاد ہے ا ے کِشتیٔ اُمّت کے نگہباں
بیڑا یہ تباہی کے قریب آن لگاہے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!       صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! شبِ براءت میں آتش بازی کے ذَرِیْعے مُسَلمانوں کی عبادات  میں خَلَل پیداکرنے کے بجائےخُود بھی خُوب خُوب  عبادت کیجئے ،رورو کر اپنے گُناہوں کی  مُعافی مانگئے ، اپنی بخشش و مَغْفِرَت  کے ساتھ ساتھ سُنَّت پر عمل کی نِیَّت سے قبرستان جاکرفکرِآخِرت پیدا کرنے  کیلئے قَبْروں کی زِیارت بھی کیجئے  اور اپنے مرحُومین سمیت تمام مُسلِمِیْن  کے لیے   دُعائے مَغْفِرت  بھی   کیجئے۔

شبِ بَرَاءَ ت اور قَبْروں کی زِیارت!

    اُمُّ المؤمِنین حَضْرتِ سَیِّدَتُنا عائشہ صِدِّیقہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہافرماتی ہیں:میں نے ایک رات (یعنی شعبان کی پندرھویں رات )سرورِ کائنات، شاہِ مَوجُودات صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو نہ دیکھا تو بقیعِ  پاک میں مجھے مِل گئے ،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے مجھ سے فرمایا :کیا تمہیں اس بات کا ڈر تھا کہ اللہعَزَّ  وَجَلَّ اور اس کا رَسُول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَتمہاری حق تَلَفی کریں گے؟ میں نے عرض کی: یا رَسُوْلَ اللہ